Urwatul-Wusqaa - At-Tawba : 77
فَاَعْقَبَهُمْ نِفَاقًا فِیْ قُلُوْبِهِمْ اِلٰى یَوْمِ یَلْقَوْنَهٗ بِمَاۤ اَخْلَفُوا اللّٰهَ مَا وَعَدُوْهُ وَ بِمَا كَانُوْا یَكْذِبُوْنَ
فَاَعْقَبَهُمْ : تو اس نے ان کا انجام کار کیا نِفَاقًا : نفاق فِيْ : میں قُلُوْبِهِمْ : ان کے دل اِلٰى : تک يَوْمِ : اس روز يَلْقَوْنَهٗ : وہ اسے ملیں گے بِمَآ : کیونکہ اَخْلَفُوا : انہوں نے خلاف کیا اللّٰهَ : اللہ مَا : جو وَعَدُوْهُ : اس سے انہوں نے وعدہ کیا وَبِمَا : اور کیونکہ كَانُوْا يَكْذِبُوْنَ : وہ جھوٹ بولتے تھے
پس اس بات کا نتیجہ یہ نکلا کہ ان کے دلوں میں نفاق دائمی ہوگیا اس وقت تک کے لیے کہ یہ اللہ سے ملیں اور یہ اس لیے کہ انہوں نے اللہ سے جو وعدہ کیا اسے پورا نہیں کیا اور اس وجہ سے کہ دروغ گوئی کیا کرتے تھے
اس کا نتیجہ کیا ہوا یہی کہ ان کے دلوں میں نفاق پختہ ہوگیا : 103: وہ لوگ جنہوں نے اپنے رب سے کئے ہوتے وعدوں کی اس طرح خلاف ورزی کی اور برابر جھوٹ بولتے رہے اللہ نے ان کے اس عمل کی پاداش میں ان کے دلوں کے اندر نفاق کی ایسی جڑیں جما دیں جو سرطان کے پھوڑے کی طرح ان کے سارے جسم و دماغ پر چھا گئیں اور ان کو کبھی راہ ہدایت کی توفیق نہ ہوئی اور اس طرح اپنے نفاق پر جمے رہے اور یہ جڑیں اس وقت اکھڑیں گی جب جزائے اعمالل کا مرحلہ سر پر آکھڑا ہوگا مطلب یہ کہ ان کا گوشت و پوست اسی نفاق میں پرورش پاتا رہا اور ان کے دل و دماغ اس نفاق سے غذا حاصل کرتے رہے اس لئے ان کی اصلاح تو درکنار ان کی نسل کی اصلاح بھی مشکل ہی سے ہوگی اور گدھے کا بیٹا گدھا ہی ہوگا اور ساری زندگی انہوں نے جھوٹ بول بول کر اپنی عادت ثانیہ جو بنالی اس کا بدلنا محال نہیں تو مشکل ضرور ہے۔
Top