Urwatul-Wusqaa - At-Tawba : 78
اَلَمْ یَعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ سِرَّهُمْ وَ نَجْوٰىهُمْ وَ اَنَّ اللّٰهَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِۚ
اَلَمْ : کیا يَعْلَمُوْٓا : وہ جانتے اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے سِرَّهُمْ : ان کے بھید وَنَجْوٰىهُمْ : اور ان کی سرگوشی وَاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ عَلَّامُ : خوب جاننے والا الْغُيُوْبِ : غیب کی باتیں
کیا انہوں نے نہیں جانا کہ اللہ ان کے بھیدوں اور سرگوشیوں سے واقف ہے اور یہ کہ غیب کی کوئی بات اس سے پوشیدہ نہیں
کیا ان کو یہ بات بھی یاد نہ رہی کہ اللہ ان کے چھپے رازوں سے واقف ہے : 104: مال و دولت ، اولاد اور اقتدار بعض اوقات انسان کو اندھا کردیتا ہے اور اس کو کچھ بھی سمجھائی نہیں دیتا اور منافقین کی اخروی زندگی کی آنکھ اور دل تو پہلے مجروح ہوچکے ہوتے ہیں اس لئے کہ وہ اس بیماری کی زد میں ہوتے ہیں لہٰذا ان کو کچھ نظر نہیں آتا۔ یہاں اس بات پر تعجب کیا جا رہا ہے کہ یہ عجیب جنس کے لوگ ہیں کہ ان کو یہ بھی معلوم نہیں کہ اللہ ان کے سارے رازوں سے واقف ہے اور وہ ساری سرگوشیوں کو جانتا ہے اور پھر ہر روز ان کی گوشمالی بھی کیا جاتی رہی لیکن وہ ٹس سے مس نہ ہوئے اور کیسے ڈھیٹ ہیں کہ ان کی ساری سرگوشیوں اور نکتہ چینوں سے پردہ اٹھایا گیا تو بھی ان پر کوئی اثر نہ ہوا۔ نفاق کے متعلق آپ پیچھے پڑھ چکے ہیں وہ جس جماعت یا انسان میں آتا ہے اس کا آسانی سے پیچھے نہیں چھوڑتا اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اس بیماری کے مریضوں نے کبھی اپنی بیماری کو تسلیم نہیں کیا وہ ہمیشہ اپنے آپ کو صحت مند خیال کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کی اصلاح بھی ممکن نہیں ہوتی۔ چونکہ آج کل بھی یہ مرض عام ہے اور خصوصاً ہر اس گروہ کے اندر ہے جو کسی نہ کسی صورت میں پیشوا یا رہنما اور لیڈر و نمائندہ جیسے ناموں سے موسوم ہوتے ہیں پھر جتنے ہی وہ بڑے ہیں اتنا ہی ان کا نفاق بھی بڑا ہے نہ وہ خود اس مرض کو تسلیم کرتے ہیں اور نہ ہی ان کو کوئی تسلیم کروانے والا موجود ہے۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ کوئی ایسا بندہ پیدا فرمادے جو کم از کم ان کو باور کراسکے۔
Top