Urwatul-Wusqaa - At-Tawba : 95
سَیَحْلِفُوْنَ بِاللّٰهِ لَكُمْ اِذَا انْقَلَبْتُمْ اِلَیْهِمْ لِتُعْرِضُوْا عَنْهُمْ١ؕ فَاَعْرِضُوْا عَنْهُمْ١ؕ اِنَّهُمْ رِجْسٌ١٘ وَّ مَاْوٰىهُمْ جَهَنَّمُ١ۚ جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ
سَيَحْلِفُوْنَ : اب قسمیں کھائیں گے بِاللّٰهِ : اللہ کی لَكُمْ : تمہارے آگے اِذَا : جب انْقَلَبْتُمْ : واپس جاؤ گے تم اِلَيْهِمْ : ان کی طرف لِتُعْرِضُوْا : تاکہ تم در گزر کرو عَنْھُمْ : ان سے فَاَعْرِضُوْا : سو تم منہ موڑ لو عَنْھُمْ : ان سے اِنَّھُمْ : بیشک وہ رِجْسٌ : پلید وَّمَاْوٰىھُمْ : اور ان کا ٹھکانہ جَهَنَّمُ : جہنم جَزَآءً : بدلہ بِمَا : اس کا جو كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ : وہ کماتے تھے
جب تم لوٹ کر ان سے ملو گے تو ضرور یہ تمہارے سامنے اللہ کی قسمیں کھائیں گے تاکہ ان سے درگزر کرو سو چاہیے کہ تم ان سے درگزر ہی کرلو ، (یعنی رخ پھیر لو) یہ ناپاک ہیں ان کا ٹھاکانا دوزخ ہوگا ، اس کمائی کا نتیجہ جو یہ (اپنی بدعملیوں سے) کماتے رہے
126: جیسا کہ آپ پچھلے بڑی تفصیل سے پڑھ چکے کہ منافق کی علامات میں سے ایک علامت اس کے جھوٹ بولنے کی بھی ہے اور وعدہ خلافی کرنے کی بھی اب تمہارے پاس ایک اور صرف ایک راستہ باقی رہ گیا ہے کہ تم زبانی جمع خرچ کرنے کی بجائے اپنے اللہ کو اور اس کے رسول کو اخلاص و اطاعت کے ذریعہ راضی کرلو لیکن اس کے لئے وقت خرچ ہوگا اور اگر تم نے کوئی عملی اقدام کیا تو تمہاری توبہ کا حال سب لوگوں پر کھل جائے گا اور اللہ تو پہلے ہی تمہاری ہر حرکتت سے اچھی طرح واقف ہے کہ تم رفع الوقتی کر رہے ہو یا فی الحقیقت تمہارے دلوں میں کچھ تبدییہ آئے گی۔ اس طرح تمہیں ایک ایک بات پر دس دس قسمیں کھانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا بلکہ الٹا اس سے تمہارے نفاق کی پختگی واضح ہوتی رہے گی۔ ایک جھوٹی بات کو ہزار قسمیں بھی سچ نہیں بنا سکتیں اور یہ ہمارے پاس تمہارے عذرات سننے کا کوئی وقت نہیں تم اپنے کام کرو اور ہمیں اپنا کام کرنے دو ۔
Top