Urwatul-Wusqaa - At-Tawba : 96
یَحْلِفُوْنَ لَكُمْ لِتَرْضَوْا عَنْهُمْ١ۚ فَاِنْ تَرْضَوْا عَنْهُمْ فَاِنَّ اللّٰهَ لَا یَرْضٰى عَنِ الْقَوْمِ الْفٰسِقِیْنَ
يَحْلِفُوْنَ : وہ قسمیں کھاتے ہیں لَكُمْ : تمہارے آگے لِتَرْضَوْا : تاکہ تم راضی ہوجاؤ عَنْھُمْ : ان سے فَاِنْ : سو اگر تَرْضَوْا : تم راضی ہوجاؤ عَنْھُمْ : ان سے فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ لَا يَرْضٰى : راضی نہیں ہوتا عَنِ : سے الْقَوْمِ : لوگ الْفٰسِقِيْنَ : نافرمان
یہ تمہارے سامنے قسمیں کھائیں گے تاکہ ان سے راضی ہوجاؤ سو اگر تم راضی بھی ہوگئے تو اللہ ان سے کبھی راضی ہونے والا نہیں جو (دائرہ ) ہدایت سے باہر ہوگئے ہیں
یہ قسمیں کیوں کھاتے ہیں ؟ اس لئے کہ تم ان سے راضی ہوجاؤ : 127: فرمایا یہ دفع الوقتی چاہتے ہیں ان کو کوئی مجبوری لاحق نہ تھی اور نہ ہے لیکن یہ حلف اٹھا کر ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ ہم کو فلاں فلاں مجبوری تھی اور تم اس طرح سمجھ لو کہ اگر تم ان سے راضی ہو بھی گئے تو اللہ ان سے کبھی راضی نہیں ہوگا کیونکہ یہ لوگ صحیح معنوں میں ایمان کی حالت سے نکل چکے ہیں اور یہ مسئلہ علم الٰہی کا ہے پھر جب علم الٰہی میں موجود ہے کہ یہ دل کے کھوٹے ہیں تو آخر اللہ ان سے راضی کیوں گا ؟ اس آیت نے بھی رسول اللہ ﷺ کے غیب جاننے کی نفی فرمادی اس لئے ہمارے ان بھائیوں کو اس پر غور کرنا چاہئے جو دن رات صرف آپ ﷺ کے غیب جاننے کی دلیلیں گھڑتے رہتے ہیں اور پھر ان کا مقصد بھی یہ دلیلیں گھڑ کر پیش کرنے سے محض اپنی اختراعی اور بناوٹی حالت کو قائم رکھنے کے لئے ہے تاکہ اپنی پارٹی قائم رکھ کر پارٹی سے وہ فوائد حاصل کرتے رہیں جو پارٹی ہی کے ساتھ وابستہ ہیں خواہ وہ پارٹی حق پر قائم ہو یا ناحق پر تشکیل پائی ہو جیسا کہ اس وقت ساری سیاسی اور مذہبی پارٹیوں کا حال ہے کہ ان کے پاس حق نام کی کوئی چیز مشکل ہی سے ہوگی تاہم وہ پارٹیوں کے باعث وہ فوائد حاصل کر رہے ہیں جو کسی پارٹی کے تشلیل پانے کے ساتھ وابستہ ہیں۔ گویا اس وقت اپنا دنیوی حق وصول کرنے کے لئے بھی کسی نہ کسی دنیوی پارٹی کے ساتھ وابستہ ہونا ضروری ہے خواہ وہ کنجروں اور ہیجڑوں ہی کی کیوں نہ ہو۔ جس شخص میں کچھ بھی صلاحیت موجود ہے کہ وہ چند آدمی خواہ وہ ڈوم ڈانگری ہی کیوں نہ ہوں اکٹھے کرسکتا ہے وہ ان کو اکٹھا کر کے خود کا لیڈر ہو کر اپنے لئے اور اپنی پارٹی کے لئے اپنی صلاحیت کے بل بوتے پر جو چاہے کر دکھائے اگرچہ انسانیت نام کی کوئی چیز اس میں موجود نہ ہو بلکہ اس ملک عزیز میں یہی کچھ ہو رہا ہے جس سے مخصلی کی کوئی صورت دود دود تک نظر نہیں آتی۔
Top