Tafseer-e-Usmani - Hud : 33
قَالَ اِنَّمَا یَاْتِیْكُمْ بِهِ اللّٰهُ اِنْ شَآءَ وَ مَاۤ اَنْتُمْ بِمُعْجِزِیْنَ
قَالَ : اس نے کہا اِنَّمَا يَاْتِيْكُمْ : صرف لائے گا تم پر بِهِ : اس کو اللّٰهُ : اللہ اِنْ شَآءَ : اگر چاہے گا وہ وَمَآ اَنْتُمْ : اور تم نہیں بِمُعْجِزِيْنَ : عاجز کردینے والے
کہا کہ لائے گا تو اس کو اللہ ہی اگر چاہے گا اور تم نہ تھکا سکو گے بھاگ کر7
7 یعنی یہ چیز میرے قبضہ میں نہیں۔ خدا جس وقت اپنی حکمت کے موافق چاہے گا عذاب نازل کر دے گا۔ ہمارا فرض صرف آگاہ کردینا تھا۔ باقی عذاب تو ایسی ہولناک اور عظیم الشان چیز ہے، جس کا لے آنا اور دفع کردینا دونوں پہلو قوائے بشریہ کے دائرہ سے خارج ہیں۔ جب مشیت الٰہی ہوگی تو کہیں بھاگ کر پناہ نہ لے سکو گے۔ ایسا کون ہے جو خدا کو (معاذاللہ) تھکا کر عاجز کرسکے۔
Top