Tafseer-e-Usmani - Ar-Ra'd : 40
وَ اِنْ مَّا نُرِیَنَّكَ بَعْضَ الَّذِیْ نَعِدُهُمْ اَوْ نَتَوَفَّیَنَّكَ فَاِنَّمَا عَلَیْكَ الْبَلٰغُ وَ عَلَیْنَا الْحِسَابُ
وَاِنْ : اور اگر مَّا نُرِيَنَّكَ : تمہیں دکھا دیں ہم بَعْضَ : کچھ حصہ الَّذِيْ : وہ جو کہ نَعِدُهُمْ : ہم نے ان سے وعدہ کیا اَوْ : یا نَتَوَفَّيَنَّكَ : ہم تمہیں وفات دیں فَاِنَّمَا : تو اس کے سوا نہیں عَلَيْكَ : تم پر (تمہارے ذمے) الْبَلٰغُ : پہنچانا وَعَلَيْنَا : اور ہم پر (ہمارا کام) الْحِسَابُ : حساب لینا
اور اگر دکھلائیں ہم تجھ کو کوئی وعدہ جو ہم نے کیا ہے ان سے یا تجھ کو اٹھا لیویں سو تیرا ذمہ تو پہنچا دینا ہے اور ہمارا ذمہ ہے حساب لینا5
5 یعنی جو وعدے ان سے کیے گئے ہیں، ہم کو اختیار ہے کہ ان میں سے بعض آپ کے سامنے پورے کردیں۔ یا آپ کی وفات کے بعد ظاہر کریں، نہ آپ کو ان کے ظہور کی فکر میں پڑنا چاہیے اور نہ تاخیر و امہال دیکھ کر ان لوگوں کو بےفکر ہونا چاہیے۔ خدا کے علم میں ہر چیز کا ایک وقت مناسب ہے جس کے پہنچنے پر وہ ضرور ظاہر ہو کر رہے گی۔ آپ اپنا فرض (تبلیغ) ادا کیے جائیں۔ تکذیب کرنے والوں کا حساب ہم خود بیباق کردیں گے۔
Top