Tafseer-e-Usmani - Maryam : 25
وَ هُزِّیْۤ اِلَیْكِ بِجِذْعِ النَّخْلَةِ تُسٰقِطْ عَلَیْكِ رُطَبًا جَنِیًّا٘
وَهُزِّيْٓ : اور ہلا اِلَيْكِ : اپنی طرف بِجِذْعِ : تنے کو النَّخْلَةِ : کھجور تُسٰقِطْ : جھڑ پڑیں گی عَلَيْكِ : تجھ پر رُطَبًا : تازہ تازہ جَنِيًّا : کھجوریں
اور ہلا اپنی طرف کھجور کی جڑ اس سے گریں گی تجھ پر پکی کھجوریں6 
6  وہ مقام جہاں حضرت مریم (علیہا السلام) کھجور کے نیچے تشریف رکھتی تھیں قدرے بلند تھا، اس کے نیچے سے پھر اسی فرشتہ کی آواز سنائی دی کہ غمگین و پریشان مت ہو، خدا کی قدرت سے ہر قسم کا ظاہری و باطنی اطمینان حاصل کر۔ نیچے کی طرف دیکھ، اللّٰہ تعالیٰ نے کیسا چشمہ یا نہر جاری کردی ہے۔ یہ تو پینے کے لیے ہوا، کھانے کے لیے اسی کھجور کو ہلاؤ، پکی اور تازہ کھجوریں ٹوٹ کر گریں گی۔ (تنبیہ) بعض سلف نے " سری " کے معنی " عظیم الشان سردار " کے لیے ہیں۔ یعنی خدا تعالیٰ تجھ سے ایک بڑا سردار پیدا کرنے والا ہے۔ جنہوں نے " سری " کے معنی چشمہ یا نہر کے لیے ظاہر یہ ہے کہ وہ چشمہ بطور خرق عادت نکالا گیا اور کھجوریں بھی خشک درخت پر بےموسم لگ گئیں۔ ان خوارق کا دیکھنا مریم کی تسکین و اطمینان اور تفریح کا سبب تھا۔ اور جیسا کہ مفسرین نے لکھا ہے اس حالت میں یہ چیزیں مریم (علیہا السلام) کے لیے مفید تھیں اور انھیں ضرورت بھی ہوگی۔
Top