Tafseer-e-Usmani - Al-Hajj : 35
الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَ جِلَتْ قُلُوْبُهُمْ وَ الصّٰبِرِیْنَ عَلٰى مَاۤ اَصَابَهُمْ وَ الْمُقِیْمِی الصَّلٰوةِ١ۙ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَ
الَّذِيْنَ : وہ جو اِذَا : جب ذُكِرَ اللّٰهُ : اللہ کا نام لیا جائے وَجِلَتْ : ڈر جاتے ہیں قُلُوْبُهُمْ : ان کے دل وَالصّٰبِرِيْنَ : اور صبر کرنے والے عَلٰي : پر مَآ اَصَابَهُمْ : جو انہیں پہنچے وَالْمُقِيْمِي : اور قائم کرنے والے الصَّلٰوةِ : نماز وَمِمَّا : اور اس سے جو رَزَقْنٰهُمْ : ہم نے انہیں دیا يُنْفِقُوْنَ : وہ خرچ کرتے ہیں
وہ کہ جب نام لیجیے اللہ کا ڈر جائیں ان کے دل اور سہنے والے اس کو جو ان پر پڑے9 اور قائم رکھنے والے نماز کے اور ہمارا دیا ہوا کچھ خرچ کرتے رہتے ہیں10
9 یعنی مصائب و شدائد کو صبر و استقلال سے برداشت کریں، کوئی سختی اٹھا کر راہ حق سے قدم نہ ڈگمگائے۔ 10 بیت اللہ تک پہنچنے میں بہت مصائب و شدائد پیش آتے ہیں، سفر میں اکثر نمازوں کے فوت ہونے یا قضا ہوجانے کا اندیشہ ہوتا ہے، مال بھی خرچ کرنا پڑتا ہے، شاید اسی مناسبت سے ان اوصاف و خصال کا یہاں ذکر فرمایا۔
Top