Tafseer-e-Usmani - Al-Hajj : 44
وَّ اَصْحٰبُ مَدْیَنَ١ۚ وَ كُذِّبَ مُوْسٰى فَاَمْلَیْتُ لِلْكٰفِرِیْنَ ثُمَّ اَخَذْتُهُمْ١ۚ فَكَیْفَ كَانَ نَكِیْرِ
وَّ : اور اَصْحٰبُ مَدْيَنَ : مدین والے وَكُذِّبَ : اور جھٹلایا گیا مُوْسٰى : موسیٰ فَاَمْلَيْتُ : پس میں نے ڈھیل دی لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کو ثُمَّ : پھر اَخَذْتُهُمْ : میں نے انہیں پکڑ لیا فَكَيْفَ : تو کیسا كَانَ : ہوا نَكِيْرِ : میرا انکار
اور مدین کے لوگ3 اور موسیٰ کو جھٹلایا4 پھر میں نے ڈھیل دی منکروں کو پھر پکڑ لیا ان کو تو کیسا ہوا میرا انکار5
3 جن کی طرف حضرت شعیب (علیہ السلام) مبعوث ہوئے تھے۔ 4 یعنی مصر کے قبطیوں نے۔ 5 یعنی مسلمانوں کے غلبہ و نصرت کے جو وعدے کیے جا رہے ہیں، کفار اپنی موجودہ کثرت و قوت کو دیکھتے ہوئے ان کی تکذیب نہ کریں، یہ خدا کی ڈھیل ہے۔ پہلی قوموں نے بھی خدا کی چند روزہ ڈھیل سے دھوکہ کھا کر اپنے پیغمبروں کو جھٹلایا تھا۔ آخر جب پکڑے گئے تو دیکھ لو ان کا حشر کیسا ہوا۔ اور خدا نے اپنے عذاب سے ڈرا کر ان کی شرارتوں پر جو انکار فرمایا تھا وہ کس طرح سامنے آگیا۔ اگلی آیت میں اسی کی تفصیل ہے۔
Top