Tafseer-e-Usmani - Az-Zukhruf : 5
اَفَنَضْرِبُ عَنْكُمُ الذِّكْرَ صَفْحًا اَنْ كُنْتُمْ قَوْمًا مُّسْرِفِیْنَ
اَفَنَضْرِبُ : کیا بھلا ہم چھوڑ دیں عَنْكُمُ الذِّكْرَ : تم سے ذکر کرنا صَفْحًا : درگزر کرتے ہوئے۔ اعراض کرنے کی وجہ سے اَنْ كُنْتُمْ : کہ ہو تم قَوْمًا : ایک قوم مُّسْرِفِيْنَ : حد سے بڑھنے والی
کیا پھیر دیں گے ہم تمہاری طرف سے یہ کتاب موڑ کر اس سبب سے کہ تم ہو ایسے لوگ کہ حد پر نہیں رہتے11
11  حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں۔ " اس سبب سے کہ تم نہیں مانتے کیا ہم حکم کا بھیجنا موقوف کریں گے۔ " یعنی ایسی توقع مت رکھو اللہ کی حکمت و رحمت اسی کو مقتضی ہے کہ باوجود تمہاری زیادتیوں اور شرارتوں کے کتاب الٰہی کا نزول اور دعوت و نصیحت کا سلسلہ بند نہ کیا جائے۔ کیونکہ بہت سی سعید روحیں اس سے مستفید ہوتی ہیں۔ اور منکرین پر کامل طور سے اتمام حجت ہوتا ہے۔
Top