Mutaliya-e-Quran - Al-Israa : 32
وَ اِذْ قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهٖ یٰقَوْمِ لِمَ تُؤْذُوْنَنِیْ وَ قَدْ تَّعْلَمُوْنَ اَنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَیْكُمْ١ؕ فَلَمَّا زَاغُوْۤا اَزَاغَ اللّٰهُ قُلُوْبَهُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَ
وَاِذْ : اور جب قَالَ مُوْسٰى : کہا موسیٰ نے لِقَوْمِهٖ : اپنی قوم سے يٰقَوْمِ لِمَ تُؤْذُوْنَنِيْ : اے میری قوم کیوں تم مجھ کو اذیت دیتے ہو وَقَدْ تَّعْلَمُوْنَ : حالانکہ تحقیق تم جانتے ہو اَنِّىْ رَسُوْلُ اللّٰهِ : بیشک میں اللہ کا رسول ہوں اِلَيْكُمْ : تمہاری طرف فَلَمَّا زَاغُوْٓا : پھر جب وہ ٹیڑے ہوئے اَزَاغَ اللّٰهُ : ٹیڑھا کردیا اللہ نے قُلُوْبَهُمْ : ان کے دلوں کو وَاللّٰهُ : اور اللہ لَا يَهْدِي : نہیں ہدایت دیتا الْقَوْمَ الْفٰسِقِيْنَ : فاسق قوم کو
زنا کے قریب نہ پھٹکو وہ بہت برا فعل ہے اور بڑا ہی برا راستہ
[وَلَا تَقْرَبُوا : اور تم لوگ قریب مت ہو ] [الزِّنٰٓى: زنا کے ] [انهٗ : یقینا وہ ] [كَان : ہے ] [فَاحِشَةً : ایک بےحیائی ] [وَسَاۗءَ : اور برا ہے ] [سَبِيْلًا : بلحاظ راستہ کے ] ز ن ی [زِنًی : (ض) ] زنا کرنا۔ وَلَا یَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا یَزْنُوْنَ (اور وہ لوگ قتل نہیں کرتے اس جان کو جسے محترم کیا اللہ نے مگر حق کے ساتھ اور وہ لوگ زنا نہیں کرتے) ۔ 25:68 ۔ زِنًی اسم ذات بھی ہے۔ زنا۔ زیر مطالعہ آیت۔ 32 ۔ زَانٍ اسم فاعل ہَے۔ زنا کرنے والا۔ اَلزَّنِیْ لَا یَنْکِحُ اِلَّازَانِیَۃً اَوْمُشْرِکَۃً (زنا کرنے والا نکاح نہیں کرتا مگر زنا کرنے والی سے یا شرک کرنے والی سے) 24:3 ۔
Top