Tafseer-e-Usmani - Al-A'raaf : 83
فَاَنْجَیْنٰهُ وَ اَهْلَهٗۤ اِلَّا امْرَاَتَهٗ١ۖ٘ كَانَتْ مِنَ الْغٰبِرِیْنَ
فَاَنْجَيْنٰهُ : ہم نے نجات دی اس کو وَاَهْلَهٗٓ : اور اس کے گھر والے اِلَّا : مگر امْرَاَتَهٗ : اس کی بیوی كَانَتْ : وہ تھی مِنَ : سے الْغٰبِرِيْنَ : پیچھے رہنے والے
پھر بچا دیا ہم نے اس کو اور اس کے گھر والوں کو مگر اس کی عورت کہ رہ گئی وہاں کے رہنے والوں میں1
1 یعنی آخری بات انہوں نے یہ کہی کہ جب ہم سب کو یہ گندہ سمجھتے ہیں اور آپ پاک بننا چاہتے ہیں تو گندوں میں پاکوں کا کیا کام۔ لہذا انہیں اپنی بستی ہی سے نکال دینا چاہیے کہ یہ روز روز کی رکاوٹ ختم ہو۔ خیر وہ ملعون تو کیا نکالتے ہاں حق تعالیٰ نے لوط اور ان کے متعلقین کو عزت و عافیت کے ساتھ صحیح وسالم ان بستیوں سے نکال لیا اور ان بستیوں پر عذاب مسلط کردیا۔ جس کا ذکر آگے آتا ہے۔ لوط کے متعلقین میں سے صرف ان کی بیوی آپ سے علیحدہ رہی اور معذبین کے ساتھ ہلاک ہوئی کیونکہ اس کا سازباز ان معذبین سے تھا۔ لوط کے یہاں جو مہمان وغیرہ آتے ان کی اطلاع یہ ہی کیا کرتی اور ان کو بدکاری کی ترغیب دیتی تھی۔ یا جیسا کہ بعض نے لکھا ہے مردوں کی طرح عورتوں میں بھی "' مساحقہ " کا رواج ہوگیا۔ یہ عورت اس میں مبتلا تھی۔ بہرحال عذاب ان سب پر آیا جو اس مہلک مرض میں مبتلا تھے اور نہایت ڈھٹائی کے ساتھ نبی کا مقابلہ اور تکذیب کرتے تھے یا جو کفر و فحش کے سسٹم میں ان کے معین و مددگار تھے۔
Top