Tafseer-e-Usmani - At-Tawba : 129
فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِیَ اللّٰهُ١ۖۗ٘ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ؕ عَلَیْهِ تَوَكَّلْتُ وَ هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ۠   ۧ
فَاِنْ تَوَلَّوْا : پھر اگر وہ منہ موڑیں فَقُلْ : تو کہ دیں حَسْبِيَ : مجھے کافی ہے اللّٰهُ : اللہ لَآ : نہیں اِلٰهَ : کوئی معبود اِلَّا ھُوَ : اس کے سوا عَلَيْهِ : اس پر تَوَكَّلْتُ : میں نے بھروسہ کیا وَھُوَ : اور وہ رَبُّ : مالک الْعَرْشِ : عرش الْعَظِيْمِ : عظیم
پھر بھی اگر منہ پھیریں تو کہہ دے کہ کافی ہے مجھ کو اللہ کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور وہی مالک ہے عرش عظیم کا9
9 اگر آپ کی عظیم الشان شفقت، خیر خواہی اور دل سوزی کی لوگ قدر نہ کریں تو کچھ پروا نہیں۔ اگر فرض کیجئے ساری دنیا آپ سے منہ پھیر لے تو تنہا خدا آپ کو کافی ہے جس کے سوا نہ کسی کی بندگی ہے نہ کسی پر بھروسہ ہوسکتا ہے۔ کیونکہ زمین و آسمان کی سلطنت اور " عرش عظیم " (تخت شہنشاہی) کا مالک وہی ہے۔ سب نفع و ضرر، ہدایت و ضلالت اس کے ہاتھ میں ہے۔ فائدہ ابو داؤد میں ابو الدرداء سے روایت کی ہے کہ جو شخص صبح و شام سات سات مرتبہ (حَسْبِيَ اللّٰهُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ ۭعَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيْمِ ) 9 ۔ التوبہ :129) پڑھا کرے، خدا اس کے تمام ہموم و غموم کو کافی ہوجائے گا۔ باقی عرش کی عظمت کے متعلق اگر تفصیل دیکھنا ہو تو " روح المعانی " میں زیر آیت حاضرہ ملاحظہ کیجئے۔ تَمَّ سُوْرَۃُ الَّتوْبَۃِ بِفَضْلِ اللّٰہِ وُحُسْنِ تَوْفِیْقِہٖ اَللّٰہُمَّ تُبْ عَلَیَّ وَاجْعَلْ لِّیْ بَرَاءَ ۃً مِّنَ النَّارِ اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّاب الرَّحِیْمُ ۔
Top