Aasan Quran - Ar-Ra'd : 26
اَللّٰهُ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یَقْدِرُ١ؕ وَ فَرِحُوْا بِالْحَیٰوةِ الدُّنْیَا١ؕ وَ مَا الْحَیٰوةُ الدُّنْیَا فِی الْاٰخِرَةِ اِلَّا مَتَاعٌ۠   ۧ
اَللّٰهُ : اللہ يَبْسُطُ : کشادہ کرتا ہے الرِّزْقَ : رزق لِمَنْ يَّشَآءُ : جس کے لیے وہ چاہتا ہے وَيَقْدِرُ : تنگ کرتا ہے وَفَرِحُوْا : اور وہ خوش ہیں بِالْحَيٰوةِ : زندگی سے الدُّنْيَا : دنیا وَمَا : اور نہیں الْحَيٰوةُ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی فِي : مقابلہ (میں) الْاٰخِرَةِ : آخرت اِلَّا : مگر (صرف) مَتَاعٌ : متاع حقیر
اللہ جس کے لیے چاہتا ہے رزق میں وسعت کردیتا ہے، اور (جس کے لیے چاہتا ہے) تنگی کردیتا ہے، (25) یہ (کافر) لوگ دنیوی زندگی پر مگن ہیں، حالانکہ آخرت کے مقابلے میں دنیوی زندگی کی حیثیت اس سے زیادہ نہیں کہ وہ معمولی سی پونجی ہے۔
25: پیچھے یہ بتایا گیا تھا کہ جو لوگ دین حق کو جھٹلا رہے ہیں ان پر اللہ کی لعنت ہے۔ اس پر کسی کو شبہہ ہوسکتا تھا کہ دنیا میں تو ان لوگوں کو خوب رزق مل رہا ہے اور بظاہر وہ خوش حال نظر آتے ہیں۔ اس آیت میں اس شبہ کا جواب دیا گیا ہے کہ دنیا میں رزق کی فراوانی یا اس کی تنگی کا اللہ تعالیٰ کے یہاں مقبولیت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس دنیا میں اللہ تعالیٰ جس کو چاہتا ہے اپنی حکمت بالغہ کے تحت رزق خوب عطا فرماتا ہے اور جس کو چاہتا ہے رزق کی تنگی میں مبتلا کردیتا ہے۔۔ کافر لوگ اگرچہ یہاں کی خوش حالی پر مگن ہیں۔ مگر انہیں یہ اندازہ نہیں کہ اس چند دن کی زندگی کا عیس آخرت کے مقابلے میں کچھ حیثیت نہیں رکھتا۔
Top