Al-Qurtubi - Al-Israa : 37
یُرِیْدُوْنَ اَنْ یَّخْرُجُوْا مِنَ النَّارِ وَ مَا هُمْ بِخٰرِجِیْنَ مِنْهَا١٘ وَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّقِیْمٌ
يُرِيْدُوْنَ : وہ چاہیں گے اَنْ : کہ يَّخْرُجُوْا : وہ نکل جائیں مِنَ : سے النَّارِ : آگ وَمَا : حالانکہ نہیں هُمْ : وہ بِخٰرِجِيْنَ : نکلنے والے مِنْهَا : اس سے وَلَهُمْ : ان کے لیے عَذَابٌ : عذاب مُّقِيْمٌ : ہمیشہ رہنے والا
(ہر چند) چاہیں گے کہ آگ سے نکل جائیں مگر اس سے نہیں نکل سکیں گے۔ اور ان کے لیے ہمیشہ کا عذاب ہے۔
آیت نمبر : 37۔ یزید الفقیر نے کہا : حضرت جابر بن عبداللہ سے کہا گیا : اے اصحاب محمد ! تم کہتے ہو کہ ایک قوم آگ سے نکلے گی اور اللہ تعالیٰ فرماتا ہے (آیت) ” وما ھم بخرجین منھا “۔ جابر نے کہا : تم عام کو خاص بناتے ہو اور خاص کو عام بناتے ہو، یہ کفار میں خاص ہے میں نے یہ آیت اول سے آخر تک پڑھی یہ کفار میں خاص ہے (آیت) ” مقیم “ اس کا معنی دائم ثابت ہے جو نہ زائل ہوگا نہ پھرے گا۔ شاعر نے کہا : فان لکم بیوم الشعب منی عذابادائما لکم مقیما :
Top