Ahkam-ul-Quran - Al-Hajj : 4
اِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ یُّوْقِعَ بَیْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَآءَ فِی الْخَمْرِ وَ الْمَیْسِرِ وَ یَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ وَ عَنِ الصَّلٰوةِ١ۚ فَهَلْ اَنْتُمْ مُّنْتَهُوْنَ
اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں يُرِيْدُ : چاہتا ہے الشَّيْطٰنُ : شیطان اَنْ يُّوْقِعَ : کہ دالے وہ بَيْنَكُمُ : تمہارے درمیان الْعَدَاوَةَ : دشمنی وَالْبَغْضَآءَ : اور بیر فِي : میں۔ سے الْخَمْرِ : شراب وَالْمَيْسِرِ : اور جوا وَيَصُدَّكُمْ : اور تمہیں روکے عَنْ : سے ذِكْرِ اللّٰهِ : اللہ کی یاد وَ : اور عَنِ الصَّلٰوةِ : نماز سے فَهَلْ : پس کیا اَنْتُمْ : تم مُّنْتَهُوْنَ : باز آؤگے
شیطان تو یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جُوئے کے سبب تمہارے آپس میں دشمنی اور رنجش ڈلوا دے اور تمہیں خدا کی یاد سے اور نماز سے روک دے تو تم کو (ان کاموں سے) باز رہنا چاہئے۔
قول باری ہے (انما یرید الشیطان ان یوقع بینکم العداوۃ والبغضاء فی الخمر والمیسر۔ ) شیطان تو یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے تمہارے درمیان عداوت اور بغض ڈال دے) تا آخر آیت اس سے یہ مراد ہے شیطان شراب نوشی کی دعوت دیتا اور اس قبیح فعل کو بہت آراستہ کر کے پیش کرتا ہے تاکہ شراب پینے والا نشہ کے تحت قبیح افعال کا مرتکب ہوجائے یا اپنے ہم نشینوں کے ساتھ بد اخلاقی پر اتر آئے جس کے نتیجے میں آپ س میں دشمنی اور بغض و عداوت کی بنیاد رکھ دی جائے۔ جوئے بازی بھی ان ہی امور پر جا کر منتج ہوتی ہے۔ قتادہ کا قول ہے۔” ہوتا اس طرح تھا کہ ایک شخص اپنا سارا مال بلکہ اہل و عیال جوئے کے دائو پر لگا دیتا ہے اور بازی ہارنے کے بعد رنج و الم کا بوجھ اپنے دل میں لے کر بیٹھ جاتا جس کے ردعمل کے طور پر اس کے دل میں بغض و عداوت کا طوفان اٹھ کھڑا ہوتا۔ “ اس آیت سے نبیذ کی تحریم پر بھی استدلال کیا گیا ہے۔ اس لئے کہ نبیذ سے پیدا ہونے والا نشہ اسی طرح بغض و عداوت کا باعث ہوتا ہے جس طرح شراب کا نشہ۔ ابوبکر جصاص کہتے ہیں کہ یہ علت ان مشروبات اور چیزوں میں موجود ہوتی ہے جو نشہ آور ہوتی ہیں لیکن جو چیزیں نشہ آور نہیں ہوتیں ان میں موجود نہیں ہوتی۔ پہلی قسم کی چیزوں اور مشروبات کی تحریم میں کسی کا اختلاف نہیں ہے۔ قلیل مقدار شراب میں یہ علت موجود نہیں ہے لیکن شراب چونکہ بعینہ حرام ہے اس لئے اس کی تھوڑی مقدار بھی حرام دی گئی ہے۔ آیت کے اندر کوئی ایسی عدت بیان نہیں ہوئی جو قلیل مقدار میں نبیذ کی تحریم کی مقتضی ہو۔
Top