Taiseer-ul-Quran - Al-Anfaal : 63
مَاۤ اَصَابَكَ مِنْ حَسَنَةٍ فَمِنَ اللّٰهِ١٘ وَ مَاۤ اَصَابَكَ مِنْ سَیِّئَةٍ فَمِنْ نَّفْسِكَ١ؕ وَ اَرْسَلْنٰكَ لِلنَّاسِ رَسُوْلًا١ؕ وَ كَفٰى بِاللّٰهِ شَهِیْدًا
مَآ : جو اَصَابَكَ : تجھے پہنچے مِنْ حَسَنَةٍ : کوئی بھلائی فَمِنَ اللّٰهِ : سو اللہ سے وَمَآ : اور جو اَصَابَكَ : تجھے پہنچے مِنْ سَيِّئَةٍ : کوئی برائی فَمِنْ نَّفْسِكَ : تو تیرے نفس سے وَاَرْسَلْنٰكَ : اور ہم نے تمہیں بھیجا لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے رَسُوْلًا : رسول وَكَفٰى : اور کافی ہے بِاللّٰهِ : اللہ شَهِيْدًا : گواہ
یہ ہے وہ جنت جس کا وارث ہم اپنے بندوں میں سے اس کو بنائیں گے جو پرہیزگار رہا ہو 59 ۔
59 یعنی ہمارے باپ سیدنا آدم (علیہ السلام) کا اصل مسکن تو جنت ہی تھا۔ لیکن اس کی وارث آدم کی صرف وہ اولاد ہوگی جس نے یہ دنیا کی زندگی اللہ سے ڈر کر گزاری ہوگی اور کفر و شرک سے بچتے رہے ہوں گے۔ وراثت تو دور کی بات ہے۔ اللہ کے نافرمانوں اور مشرکوں کو جنت میں داخل بھی نہ ہونے دیا جائے گا۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے جنت کو ایسے لوگوں پر حرام کردیا ہے۔
Top