Kashf-ur-Rahman - Ar-Ra'd : 27
اَلَمْ تَرَ اِلَى الْمَلَاِ مِنْۢ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ مِنْۢ بَعْدِ مُوْسٰى١ۘ اِذْ قَالُوْا لِنَبِیٍّ لَّهُمُ ابْعَثْ لَنَا مَلِكًا نُّقَاتِلْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ قَالَ هَلْ عَسَیْتُمْ اِنْ كُتِبَ عَلَیْكُمُ الْقِتَالُ اَلَّا تُقَاتِلُوْا١ؕ قَالُوْا وَ مَا لَنَاۤ اَلَّا نُقَاتِلَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ قَدْ اُخْرِجْنَا مِنْ دِیَارِنَا وَ اَبْنَآئِنَا١ؕ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَیْهِمُ الْقِتَالُ تَوَلَّوْا اِلَّا قَلِیْلًا مِّنْهُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِالظّٰلِمِیْنَ
اَلَمْ تَرَ : کیا تم نے نہیں دیکھا اِلَى : طرف الْمَلَاِ : جماعت مِنْ : سے بَنِىْٓ اِسْرَآءِ يْلَ : بنی اسرائیل مِنْ : سے بَعْدِ : بعد مُوْسٰى : موسیٰ اِذْ : جب قَالُوْا : انہوں نے لِنَبِىٍّ لَّهُمُ : اپنے نبی سے ابْعَثْ : مقرر کردیں لَنَا : ہمارے لیے مَلِكًا : ایک بادشاہ نُّقَاتِلْ : ہم لڑیں فِيْ : میں سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ قَالَ : اس نے کہا ھَلْ : کیا عَسَيْتُمْ : ہوسکتا ہے تم اِنْ : اگر كُتِبَ عَلَيْكُمُ : تم پر فرض کی جائے الْقِتَالُ : جنگ اَلَّا تُقَاتِلُوْا : کہ تم نہ لڑو قَالُوْا : وہ کہنے لگے وَمَا لَنَآ : اور ہمیں کیا اَلَّا : کہ نہ نُقَاتِلَ : ہم لڑیں گے فِيْ : میں سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کی راہ وَقَدْ : اور البتہ اُخْرِجْنَا : ہم نکالے گئے مِنْ : سے دِيَارِنَا : اپنے گھر وَاَبْنَآئِنَا : اور اپنی آل اولاد فَلَمَّا : پھر جب كُتِبَ عَلَيْهِمُ : ان پر فرض کی گئی الْقِتَالُ : جنگ تَوَلَّوْا : وہ پھرگئے اِلَّا : سوائے قَلِيْلًا : چند مِّنْهُمْ : ان میں سے وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا بِالظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو
اور کچھ بھی نہیں اور یہ کافر یوں کہتے ہیں کہ اس پیغمبر پر اس کے رب کی جانب سے کوئی ہمارا منہ مانگا معجزہ کیوں نہیں نازل کیا گیا ، آپ کہہ دیجئے اللہ جس کو چاہتا ہے گمراہ رکھتا ہے اور وہ اس شخص کو اپنا راستہ دکھاتا ہے جو اس کی جانب متوجہ ہوتا ہے
27 ۔ اور جن لوگوں نے کفر و انکار کی روش اختیار کر رکھی ہے وہ یوں کہتے ہیں کہ اس پیغمبر کے رب کی جانب سے کوئی ہمارا منہ مانگا اور فرمائشی نشان اور معجزہ کیوں نہیں نازل کیا گیا ۔ آپ کہہ دیجئے کہ اللہ تعالیٰ جس کو چاہتا ہے گمراہ رکھتا ہے اور وہ اس شخص کو اپنا راہ دکھاتا ہے اور اپنی جانب اس کی رہنمائی کرتا ہے جو اس کی جانب متوجہ ہوتا ہے اور اس کی طرف رجوع کرتا ہے۔ یعنی قرآن شریف جس کی ہر آیت معجزہ اور ایک نشانی ہے تم کو جب کافی نہیں ہے تو فرمائشی معجزہ دکھانے سے کیا ہوگا ہدایت تو اس کو نصیب ہوتی ہے جو ہدایت کا خواہش مند ہو اور ہماری جانب رجوع کرے معاندانہ سرگرمیوں جاری کھتے ہوئے ہدایت میسر نہیں آسکتی۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی حق تعالیٰ کو ضرور نہیں کہ سب کو راہ پر لا دے یا نشانیاں بھیج کر ہر طرح ہدایت دے بلکہ یہی منظور ہے کہ کوئی بچلے اور کوہ راہ پاوے سو جس کے دل میں رجوع آئی نشان ہے کہ اس کو سمجھانا چاہا ۔ 12 ۔ آگے رجوع ہونے والے اور کامیاب ہونے والوں کا بیان ہے۔
Top