Anwar-ul-Bayan - Hud : 16
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ مُوْسٰۤى١٘ اِنَّهٗ كَانَ مُخْلَصًا وَّ كَانَ رَسُوْلًا نَّبِیًّا
وَاذْكُرْ : اور یاد کرو فِي الْكِتٰبِ : کتاب میں مُوْسٰٓى : موسیٰ اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : تھا مُخْلَصًا : برگزیدہ وَّكَانَ : اور تھا رَسُوْلًا : رسول نَّبِيًّا : نبی
ان سے پوچھو کہ آسمانوں اور زمین کا پروردگار کون ہے ؟ (تم ہی انکی طرف سے) کہہ دو کہ خدا۔ پھر (ان سے) کہو کہ تم نے خدا کو چھوڑ کر ایسے لوگوں کو کیوں کارساز بنایا ہے جو خود اپنے نفع و نقصان کا بھی کچھ اختیار نہیں رکھتے ؟ (یہ بھی) پوچھو کیا اندھا اور آنکھوں والا برابر ہیں ؟ یا اندھیرا اور اجالا برابر ہوسکتا ہے ؟ بھلا ان لوگوں نے جن کو خدا کا شریک مقرر کیا ہے۔ کیا انہوں نے خدا کی سی مخلوقات پیدا کی ہے جس کے سبب ان کو مخلوقات مشتبہ ہوگئی ہے ؟ کہہ دو کہ خدا ہی ہر چیز کا پیدا کرنیوالا ہے اور وہ یکتا (اور) زبردست ہے۔
(13:16) افا تخذتم۔ میں ہمزہ استفہامیہ ہے۔استبعاد کے لئے ہے۔ ای بعد ان علمتموہ رب السموت والارض اتخذتم من دونہ اولیائ۔ کیا یہ جاننے کے بعد بھی کہ وہ (اللہ تعالیٰ ) ارض وسماوات کا پروردگار ہے تم اس کے سوا دوسروں کو کارساز یا حمایتی قرار دیتے ہو۔ ھل یستوی۔ مضارع واحد مذکر غائب۔ استواء (افتعال) مصدر۔ استوی یستوی برابر ہونا ھل یستوی۔ استفہام انکاری ہے۔ برابر نہیں ہے۔ کیا برابر ہے (یعنی برابر نہیں ہے) ھل تستوی۔ کیا وہ برابر ہوسکتی ہے۔ برابر نہیں ہوسکتی۔ مضارع واحد مؤنث غائب ۔ یہ بھی استفہام انکاری ہے۔ یعنی تاریکی اور روشنی برابر نہیں ہے۔ فتشابہ الخلق علیہم۔ اور نتیجۃًان پر (اللہ کی مخلوق اور ان کے اولیائے باطل کی مخلوق) باہم مشتبہ ہوگئی۔ گڈ مڈ۔ القھار۔ صیغہ مبالغہ۔ ایسا زبردست غالب کہ جس کے مقابلہ میں سب ذلیل ہوں۔ قھر یقھر (فتح) قھر وقھر۔ مصدر۔
Top