Anwar-ul-Bayan - Ar-Ra'd : 15
وَ لِلّٰهِ یَسْجُدُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ طَوْعًا وَّ كَرْهًا وَّ ظِلٰلُهُمْ بِالْغُدُوِّ وَ الْاٰصَالِ۩  ۞
وَلِلّٰهِ : اور اللہ ہی کو يَسْجُدُ : سجدہ کرتا ہے مَنْ : جو فِي : میں السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین طَوْعًا : خوشی سے وَّكَرْهًا : یا ناخوشی سے وَّظِلٰلُهُمْ : اور ان کے سائے بِالْغُدُوِّ : صبح وَالْاٰصَالِ : اور شام
اور جتنی مخلوقات آسمانوں اور زمین میں ہے خوشی سے یا زبردستی سے خدا کے آگے سجدہ کرتی ہے۔ اور ان کے سامنے بھی صبح وشام (سجدے کرتے) ہیں۔
(13:15) طوعا۔ فرمانبرداری۔ مصدر ہے یہ کرہ کی ضد ہے۔ الطوع کے معنی ہیں بطیب خاطر تابعدار ہوجانا۔ کرھا۔ مصدر۔ اسم مصدر ۔ ناگوار ہونا۔ ناخوشی ۔ مجبوری۔ زبردستی ۔ خوف کے جذبہ کے تحت ناگواری اور دل کی کراہت سے کسی کام کو سر انجام دینا۔ وظللھم معطوف ہے من پر ای یسجد ظللھم اور ان کے سائے بھی اللہ تعالیٰ کی تسبیح کرتے ہیں۔ بالغدو۔ الغدوۃ والغداۃ کے معنی دن کے ابتدائی حصہ کے ہیں۔ اس آیہ میں غدو۔ (غدوۃ کی جمع) اصال کے مقابلہ میں استعمال ہوا ہے جس کے معنی عصر اور مغرب کا وقت جسے عرف عام میں شام کہتے ہیں۔ اور اصال اور اصل جمع اصیل کی۔ بالغدو والاصال۔ صبح اور شام کے وقت۔
Top