Al-Quran-al-Kareem - An-Nisaa : 98
اِلَّا الْمُسْتَضْعَفِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَ النِّسَآءِ وَ الْوِلْدَانِ لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ حِیْلَةً وَّ لَا یَهْتَدُوْنَ سَبِیْلًاۙ
اِلَّا : مگر الْمُسْتَضْعَفِيْنَ : بےبس مِنَ : سے الرِّجَالِ : مرد (جمع) وَالنِّسَآءِ : اور عورتیں وَالْوِلْدَانِ : اور بچے لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : نہیں کرسکتے حِيْلَةً : کوئی تدبیر وَّلَا : اور نہ يَهْتَدُوْنَ : پاتے ہیں سَبِيْلًا : کوئی راستہ
مگر وہ نہایت کمزور مرد اور عورتیں اور بچے جو نہ کسی تدبیر کی طاقت رکھتے ہیں اور نہ کوئی راستہ پاتے ہیں۔
اِلَّا الْمُسْتَضْعَفِيْنَ۔۔ : اس آیت میں ان لوگوں کو مستثنیٰ قرار دیا ہے جو واقعی بےبس اور معذور تھے اور ہجرت نہیں کرسکتے تھے۔ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں : ”میں اور میری والدہ ان لوگوں میں سے تھے جنھیں اللہ تعالیٰ نے معذور قرار دیا۔“ [ بخاری، التفسیر : 4588 ] ان لوگوں میں عیاش بن ابی ربیعہ اور سلمہ بن ہشام وغیرہ بھی شامل ہیں جن کے حق میں رسول اللہ ﷺ کفار کے پنجے سے نجات کے لیے دعا کیا کرتے تھے۔ [ بخاری، التفسیر : 4598 ] 2 ابن عباس ؓ کی والدہ ام الفضل بنت الحارث ؓ ہیں اور ان کا نام لبابہ ہے، جو ام المومنین میمونہ بنت الحارث کی بہن تھیں۔ ”بنات حارث“ نو بہنیں تھیں، ان میں ایک اسماء بنت عمیس، خثعمیہ تھیں جو ماں کی طرف سے میمونہ کی بہن تھیں اور جعفر بن ابی طالب ؓ کی بیوی۔ جعفر ؓ کے بعد ابوبکر صدیق ؓ نے ان سے نکاح کرلیا اور ابوبکر ؓ کے بعد علی ؓ کے نکاح میں آگئیں۔ (قرطبی)
Top