Al-Quran-al-Kareem - Az-Zukhruf : 87
وَ لَئِنْ سَاَلْتَهُمْ مَّنْ خَلَقَهُمْ لَیَقُوْلُنَّ اللّٰهُ فَاَنّٰى یُؤْفَكُوْنَۙ
وَلَئِنْ : اور البتہ اگر سَاَلْتَهُمْ : پوچھو تم ان سے مَّنْ خَلَقَهُمْ : کس نے پیدا کیا ان کو لَيَقُوْلُنَّ اللّٰهُ : البتہ ضرور کہیں گے اللہ تعالیٰ نے فَاَنّٰى يُؤْفَكُوْنَ : تو کہاں سے وہ دھوکہ کھا رہے ہیں۔ پھرائے جاتے ہیں
اور یقینا اگر تو ان سے پوچھے کہ انھیں کس نے پیدا کیا تو بلاشبہ ضرور کہینگے کہ اللہ نے، پھر کہاں بہکائے جاتے ہیں۔
(1) ولئن سالتھم من خلقھم…: اس آیت میں مشرکین کے قول و فعل کا تضاد واضح فرمایا ہے، یعنی جب مانتے ہیں کہ انہیں اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا ہے تو پیدا کرنے والے کو چھوڑ کر دوسروں کی پوجا کیوں کرتے ہیں ؟ مالک کو چھوڑ کر ان کو مشکل کشا اور حاجت روا کیسے مان بیٹھے ہیں جنہوں نے کچھ پیدا ہی نہیں کیا۔ (2) فانی یوفکون : یعنی پھر بہکانے والے انہیں بہکا کر کہاں لے جا رہے ہیں ؟ ایک معنی ”فانی یوفکون“ کا یہ بھی ہے ”من ابن یوفکون“ کہ پھر و کہاں سے بہکائے جاتے ہیں، کون سی دلیل یا کیا سبب ہے جس کی وجہ سے یہ بہکائے جاتے ہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ انسان اصل میں توحید پر ہوتا ہے۔ پھر شیاطین انسان ہوں یا جن اسے توحید سے بہکا کر شرک میں مبتلا کردیتے ہیں۔ اس لئے ایسے لوگوں سے بہت ہوشیار اور خبردار رہنا چاہیے، جیسا کہ عیاض بن حمار المجاشعی ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن اپنے خطبہ میں فرمایا :(الا ان ربی امرنی ان اعلمکم ما جھلتم ما علمنی یومی ھذا کل مال نحلنہ عبدحلال و انی خلقت عبادی حنفاء کلھم وانھم انتھم الشاطین فاجتلھم عن دینھم و حرمت علیھم ما اخلک لھم و امرتھم ان یشرکوا بی مالم انزل بہ سلطانا) (مسلم ، الجنۃ وصفۃ نعیمھا و اھلھا، باب الصفات التی یعرف بھا فی الدنیا اھل الجنۃ و اھل النار :2865) ”سنو ! میرے رب نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہیں وہ باتیں سکھاؤں جن سے تم ناواقف ہو، ان باتوں میں سے جو اس نے مجھے آج سکھائی ہیں۔ (وہ فرماتا ہے کہ) ہر وہ مال جو میں نے کسی بندے کو عطا کیا (وہ اس کے لئے) حلال ہے اور میں نے اپنے تمام بندوں کو خنفاء ایک اللہ کی طرف ہوجانے والے) پیدا کیا، ان کے پاس شیاطین آئے تو انہوں نے انھیں ان کے دین سے بہکا دیا اور ان پر وہ چیزیں حرام کردیں جو میں نے ان کے لئے حلال کی تھیں اور انہیں حکم دیا کہ میرے ساتھ ان چیزوں کو شریک بنائیں جن کی میں نے کوئی دلیل نہیں اتاری۔“
Top