Anwar-ul-Bayan - Ibrahim : 16
مِّنْ وَّرَآئِهٖ جَهَنَّمُ وَ یُسْقٰى مِنْ مَّآءٍ صَدِیْدٍۙ
مِّنْ وَّرَآئِهٖ : اس کے پیچھے جَهَنَّمُ : جہنم وَيُسْقٰى : اور اسے پلایا جائے گا مِنْ : سے مَّآءٍ : پانی صَدِيْدٍ : پیپ والا
اس کے آگے دوزخ ہے اور اسے ایسا پانی پلایا جائے گا جو پیپ ہوگا وہ اسے گھونٹ گھونٹ پیئے گا
ماء صدید کیا ہے حضرت ابوامامہ ؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے (یُسْقٰی مِنْ مَّآءٍ صَدِیْدٍ یَّتَجَرَّعُہٗ ) کے بارے میں فرمایا کہ ماء صدید (پیپ کا پانی) جب دوزخی کے منہ کے قریب کیا جائے گا تو وہ اس سے نفرت کرے گا پھر اور قریب کیا جائے گا تو چہرہ کو بھون ڈالے گا اور اس کے سر کی کھال گرپڑے گی پھر جب اسے پئے گا تو انتڑیاں کاٹ ڈالے گا اور پاخانے کے مقام سے باہر نکل جائے گا اس کے بعد رسول اللہ ﷺ نے ذیل کی آیات تلاوت فرمائیں اور اول سورة محمد کی آیت (وَسُقُوْا مَآءً حَمِیْمًا فَقَطَّعَ اَمْعَآءَ ھُمْ ) دوسری سورة کہف کی آیت یعنی (وَاِنْ یَّسْتَغِیْثُوْا یُغَاثُوْاِ بمَآءٍ کَالْمُھْلِ یَشْوِی الْوُجُوْہَ بِءْسَ الشَّرَابُ ) (مشکوٰۃ المصابیح ص 503 از ترمذی) دوزخی کی مصیبت بتائے ہوئے مزید فرمایا (وَیَاْتِیْہِ الْمَوْتُ مِنْ کُلِّ مَکَانٍ وَّ مَا ھُوَ بِمَیِّتٍ ) اس کے پاس ہر جگہ سے یعنی ہر طرف سے موت آجائے گی یعنی طرح طرح کے عذاب میں گرفتار ہوتا رہے گا جتنی بھی سخت تکلیف پہنچ جائے وہ یہ سمجھے گا کہ اب مرا اب لیکن پھر بھی وہ مرے گا نہیں کیونکہ اس کو دائمی عذاب ہوگا وہاں کی زندگی نہ تو ایسی ہوگی جسے زندگی کہا جائے اور نہ تکلیف کی وجہ سے اسے موت آئے گی اسی کو سورة طٰہٰ اور سورة الاعلیٰ میں (لَا یَمُوْتُ فِیْھَا وَ لَا یَحْیٰی) فرمایا ہے کہ وہاں نہ مرے گا نہ زندہ رہے گا۔
Top