Tafseer-e-Madani - Ibrahim : 16
مِّنْ وَّرَآئِهٖ جَهَنَّمُ وَ یُسْقٰى مِنْ مَّآءٍ صَدِیْدٍۙ
مِّنْ وَّرَآئِهٖ : اس کے پیچھے جَهَنَّمُ : جہنم وَيُسْقٰى : اور اسے پلایا جائے گا مِنْ : سے مَّآءٍ : پانی صَدِيْدٍ : پیپ والا
اس (دنیوی عذاب) کے آگے اس کے لئے جہنم ہے جہاں سے پیپ لہو (کا پانی) پینے کو دیا جائے گا
32۔ اور اس کے آگے ان کے لئے جہنم : یعنی صرف یہی نہیں کہ دنیاوی عذاب ہوا اور بس جان چھوٹ گئی۔ نہیں بلکہ دنیا کے اس چھوٹے عذاب کے بعد اصل اور بڑا عذاب آخرت کا وہ عذاب ہے جس میں انہوں نے ہمیشہ کے لیے رہنا ہے اپنے کفر وعناد کی پاداش میں۔ والعیاذ باللہ۔ اور وہ اتنا بڑا اور اس قدر ہولناک عذاب ہوگا کہ اس کے سامنے دنیا کا یہ عذاب نہ ہونے کے برابر ہے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا (ولعذاب الاخرۃ اکبر) نیز فرمایا گیا (ولعذاب الاخرۃ اشق) نیز فرمایا گیا (والعذاب الاخرۃ اخزی) ۔ والعیاذ باللہ جل وعلا۔ سو کفار و منکرین کے لئے حقیقی عذاب جو کہ کفر انکار کا اصل اور پھر پوربدلہ ہوگا وہ دائمی اور ایسا ہولناک عذاب ہوگا کہ اس دنیا میں اس کا تصور کرنا بھی کسی کے لیے ممکن نہیں۔ سو جن کفار و منکرین کا انجام یہ ہونے والا ہے ان کو اگر دنیا کی اس عارضی اور فانی زندگی میں دنیا بھر کی دولت بھی مل جائے تو بھی ان کو کیا ملا کہ ان کا انجام تو یہ ہونے والا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ سو اصل دولت ایمان و یقین کی دولت ہے۔ وباللہ التوفیق۔
Top