Anwar-ul-Bayan - Maryam : 70
ثُمَّ لَنَحْنُ اَعْلَمُ بِالَّذِیْنَ هُمْ اَوْلٰى بِهَا صِلِیًّا
ثُمَّ : پھر لَنَحْنُ : البتہ اَعْلَمُ : خوب واقف بِالَّذِيْنَ : ان سے جو هُمْ : وہ اَوْلٰى بِهَا : زیادہ مستحق اس میں صِلِيًّا : داخل ہونا
پھر ہم ہی ان لوگوں کو خوب جاننے والے ہیں جو دوزخ میں داخل ہونے کے زیادہ مستحق ہیں
(ثُمَّ لَنَحْنُ اَعْلَمُ بالَّذِیْنَ ھُمْ اَوْلٰی بِھَا صِلِیًّا) (پھر ہم ہی ان لوگوں کو خوب جاننے والے ہیں جو دوزخ میں جانے کے زیادہ مستحق ہیں) نافرمانی اور سرکشی کے اعتبار سے جب جدا کرلیے جائیں گے تو پھر ان میں سے اسی ترتیب کے مطابق دوزخ میں داخل ہونے کا کون زیادہ مستحق ہے اس کو ہم خوب جانتے ہیں جس درجہ کا کوئی کافر ہوگا اسی درجہ کے اعتبار سے داخلہ کی ترتیب میں بھی مقدم ہوگا اس پر عذاب کی سختی بھی اسی اعتبار سے ہوگی۔ قال صاحب الروح فکانہ قیل ثم لنحن اعلم بتصلیۃ ھولاء وھم اولی بالصلی من بین سائر الصالین ودرکاتھم اسفل وعذابھم اشد۔
Top