Anwar-ul-Bayan - Al-Muminoon : 5
وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِفُرُوْجِهِمْ حٰفِظُوْنَۙ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ جو هُمْ : وہ لِفُرُوْجِهِمْ : اپنی شرمگاہوں کی حٰفِظُوْنَ : حفاطت کرنے والے
اور جو اپنی شرم کی جگہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں
اہل ایمان کا چوتھا وصف یوں بیان فرمایا (وَالَّذِیْنَ ھُمْ لِفُرُوْجِہِمْ حَافِظُوْنَ ) (الایات الثلاث) اور جو لوگ اپنی شرم کی جگہوں کی حفاظت کرتے ہیں یہ لوگ اپنی بیویوں اور لونڈیوں سے تو شرعی اصول کے مطابق شہوت پوری کرلیتے ہیں ان کے علاوہ کسی اور جگہ اپنی شرم کی جگہوں کو استعمال نہیں کرتے، بیویوں اور لونڈیوں سے شہوت پوری کرنا چونکہ حلال ہے اس لیے اس پر انہیں کوئی ملامت نہیں ان کے علاوہ اور کسی جگہ کو استعمال کیا تو یہ حد شرعی سے آگے بڑھ جانے والی بات ہوگی جس کی سزا دنیا میں بھی ہے اور آخرت میں بھی۔ آیت کی تصریح سے معلوم ہوا کہ متعہ کرنا بھی حرام ہے (جس کا روافض میں رواج ہے) کیونکہ جس عورت سے متعہ کیا جائے وہ بیوی نہیں ہوتی اسی طرح جانوروں سے شہوت پوری کرنا یا کسی بھی طرح شہوت کے ساتھ منی خارج کرنا یہ سب ممنوع ہے کیونکہ ان سب صورتوں میں شرم کی جگہ کا استعمال نہ بیوی سے ہے نہ باندی سے، باندیوں سے قضائے شہوت کرنے کے کچھ احکام ہیں جو کتب فقہ میں مذکور ہیں، یاد رہے کہ گھروں میں کام کرنے والی نوکرانیاں باندیاں نہیں ہیں اگر ان سے کوئی شخص شہوت پوری کرے گا تو صریح زنا ہوگا کسی بھی آزاد عورت کو اگر کوئی شخص بیچ دے تو اس کا بیچنا اور خریدنا دونوں حرام ہیں اور اس کی قیمت بھی حرام ہے اگر کوئی شخص خرید لے گا اور اس خریدی ہوئی عورت سے شہوت والا کام کرے گا تو زنا ہوگا۔ مسئلہ : جن عورتوں سے نکاح کرنا حرام ہے اگر ان سے نکاح کر بھی لے تب بھی ان سے شہوت پورا کرنا حرام ہی رہے گا۔ مسئلہ : حیض و نفاس کی حالت میں اپنی بیوی اور شرعی لونڈی سے بھی شہوت والا کام کرنا حرام ہے اور یہ بھی (فَاُوْلٰٓءِکَ ھُمُ الْعَادُوْنَ ) میں شامل ہے۔
Top