Anwar-ul-Bayan - Ibrahim : 25
تُؤْتِیْۤ اُكُلَهَا كُلَّ حِیْنٍۭ بِاِذْنِ رَبِّهَا١ؕ وَ یَضْرِبُ اللّٰهُ الْاَمْثَالَ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ یَتَذَكَّرُوْنَ
تُؤْتِيْٓ : وہ دیتا ہے اُكُلَهَا : اپنا پھل كُلَّ حِيْنٍ : ہر وقت بِاِذْنِ : حکم سے رَبِّهَا : اپنا رب وَيَضْرِبُ : اور بیان کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ الْاَمْثَالَ : مثالیں لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَتَذَكَّرُوْنَ : وہ غور وفکر کریں
اپنے پروردگار کے حکم سے ہر وقت پھل لاتا (اور میوے دیتا) ہو اور خدا لوگوں کے لئے مثالیں بیان فرماتا ہے تاکہ وہ نصیحت پکڑیں۔
(14:25) تؤ تی۔ مضارع واحد مؤنث غائب۔ ضمیر فاعل شجرۃ کی طرف راجع ہے۔ وہ دیتی ہے ۔ وہ لاتی ہے۔ یعنی وہ درخت دیتا ہے یا لاتا ہے۔ اکلھا۔ مضاف مضاف الیہ۔ اکل ۔ میوہ۔ پھل۔ خوراک۔ اکل یا کل سے اکل واکل۔ جو چیز کھائی جائے۔ اسے اکل کہتے ہیں۔ اکلھا۔ اس درخت کا پھل۔ یتذکرون۔ مضارع جمع مذکر غائب۔ وہ خوب سمجھ لیں۔ وہ نصیحت پکڑیں۔ تذکر تفعل مصدر۔
Top