Anwar-ul-Bayan - An-Nahl : 124
اِنَّمَا جُعِلَ السَّبْتُ عَلَى الَّذِیْنَ اخْتَلَفُوْا فِیْهِ١ؕ وَ اِنَّ رَبَّكَ لَیَحْكُمُ بَیْنَهُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ فِیْمَا كَانُوْا فِیْهِ یَخْتَلِفُوْنَ
اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں جُعِلَ : مقرر کیا گیا السَّبْتُ : ہفتہ کا دن عَلَي : پر الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اخْتَلَفُوْا : انہوں نے اختلاف کیا فِيْهِ : اس میں وَاِنَّ : اور بیشک رَبَّكَ : تمہارا رب لَيَحْكُمُ : البتہ فیصلہ کریگا بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت فِيْمَا : اس میں جو كَانُوْا : وہ تھے فِيْهِ : اس میں يَخْتَلِفُوْنَ : اختلاف کرتے
ہفتے کا دن تو انہی لوگوں لے لئے مقرر کیا گیا تھا جنہوں نے اس میں اختلاف کیا۔ اور تمہارا پروردگار قیامت کے دن ان میں ان باتوں کا فیصلہ کر دے گا جن میں وہ اختلاف کرتے تھے۔
(16:124) جعل۔ جعل سے ماضی مجہول واحد مذکر غائب ۔ مقرر کیا گیا۔ ٹھہرایا گیا۔ لازم کیا گیا۔ السبت۔ اس کے اصل معنی ہیں قطع کرنا۔ سبت کام کاج سے قطع تعلق کرلینا۔ ہفتہ کا دن۔ سینچر کی تعظیم کرنا۔ پہلے معنی کے اعتبار سے مصدر ہے یعنی کام کاج چھوڑ دینا۔ سینچر کی تعظیم کرنا۔ دوسرے معنی کے لحاظ سے (کہ سبت بمعنی سینچر کا دن ہے) اسم ہے جس کی جمع اسبت اور سبوت ہے۔ اختلفوا فیہ۔ جنہوں نے اس میں اختلاف کیا تھا۔ یعنی حرمت سبت کے احکام کے بارہ میں اختلاف کیا تھا۔ لیحکم۔ میں لام تاکید کے لئے ہے۔ یحکم مضارع واحد مذکر غائب ھکم سے۔ وہ ضرور فیصلہ کر دے گا۔
Top