Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 103
لَا یَحْزُنُهُمُ الْفَزَعُ الْاَكْبَرُ وَ تَتَلَقّٰىهُمُ الْمَلٰٓئِكَةُ١ؕ هٰذَا یَوْمُكُمُ الَّذِیْ كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ
لَا يَحْزُنُهُمُ : غمگین نہ کرے گی انہیں الْفَزَعُ : گھبراہٹ الْاَكْبَرُ : بڑی وَتَتَلَقّٰىهُمُ : اور لینے آئیں گے انہیں الْمَلٰٓئِكَةُ : فرشتے ھٰذَا : یہ ہے يَوْمُكُمُ : تمہارا دن الَّذِيْ : وہ جو كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ : تم تھے وعدہ کیے گئے (وعدہ کیا گیا تھا
ان کو (اس دن کا) بڑا بھاری خوف غمگین نہیں کرے گا، اور فرشتے ان کو لینے آئیں گے (اور کہیں گے) یہی وہ دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا
(21:103) لا یحزنہم۔ مضارع منفی واحد مذکر غائب۔ ہم ضمیر مفعول جمع مذکر غائب حزن سے (باب نصر) ان کو غمگین نہ کرے گا۔ الفزع۔ گھبراہٹ۔ خوف۔ الفزع انقباض اور وحشت کی اس حالت کو کہتے ہیں جو کسی خوفناک امر کی وجہ سے انسان پر طاری ہوجاتی ہے یہ جزع کی ایک قسم ہے۔ لا یحزنہم الفزع الاکبر۔ ان کو (اس دن کا) بڑا بھاری خوف غمگین نہیں کرے گا۔ فزع اکبر سے مراد دوزخ میں داخل ہونے کا خوف اور جگہ قرآن مجید میں آیا ہے وہم من فزع یومئذ امنون (27:87) اور ایسے لوگ اس روز گھبراہٹ سے بےخوف ہوں گے
Top