Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 104
یَوْمَ نَطْوِی السَّمَآءَ كَطَیِّ السِّجِلِّ لِلْكُتُبِ١ؕ كَمَا بَدَاْنَاۤ اَوَّلَ خَلْقٍ نُّعِیْدُهٗ١ؕ وَعْدًا عَلَیْنَا١ؕ اِنَّا كُنَّا فٰعِلِیْنَ
يَوْمَ : جس دن نَطْوِي : ہم لپیٹ لیں گے السَّمَآءَ : آسمان كَطَيِّ : جیسے لپیٹا جاتا ہے السِّجِلِّ : طومار لِلْكُتُبِ : تحریر کا کاغذ كَمَا بَدَاْنَآ : جیسے ہم نے ابتدا کی اَوَّلَ : پہلی خَلْقٍ : پیدائش نُّعِيْدُهٗ : ہم اسے لوٹا دیں گے وَعْدًا : وعدہ عَلَيْنَا : ہم پر اِنَّا كُنَّا : بیشک ہم میں فٰعِلِيْنَ : (پورا) کرنے والے
جس دن ہم آسمان کو اس طرح لپیٹ لیں جیسے خطوں کا طومار لپیٹ لیتے ہیں، جس طرح ہم نے (کائنات کو) پہلے پیدا کیا تھا اسی طرح دوبارہ پیدا کردیں گے (یہ) وعدہ (جس کا پورا کرنا لازم) ہے، ہم ایسا ضرور کرنے والے ہیں
(21:104) نطوی۔ مضارع جمع متکلم طی مصدر (باب ضرب) ہم لپیٹ دیں گے۔ طوی مادہ طویت الشیء طیا۔ کے معنی ہیں کسی چیز کو لپیٹ دینا اس طرح جیسا کہ کپڑے کو اس کی درز پر لپیٹ دیا جاتا ہے (درز کپڑے کی سیون) یعنی یاد کرو وہ دن جب ہم آسمان کو اس طرح لپیٹ لیں گے جس طرح لکھے ہوئے کاغذوں کا طومار لپیٹ دیا جاتا ہے۔ (طومار جمع طوامیر کاغذ وغیرہ کا سکرول ۔ مٹھا) اور جگہ قرآن مجید میں ہے والسموت مطویات بیمینہ (39:67) اور آسمان اس کے دائیں ہاتھ میں لپٹے ہوں گے۔ کطی۔ ک تشبیہ کے لئے ہے ۔ طی۔ طوی یطوی (ضرب) لپیٹنا۔ کا مصدر ہے۔ السجل۔ کاغذ کا طومار (سکرول مٹھا) صحیفہ۔ محضر۔ کطی السجل کاغذ کے طومار کی طرح لپیٹنا۔ بدانا۔ بدء وابتداء سے ماضی کا صیغہ جمع متکلم ہم نے پہلے شروع کیا۔ ہم نے ابتدا میں بنایا۔ (باب فتح) نعیدہ۔ اعادۃ مصدر سے مضارع کا صیغہ جمع متکلم۔ ہم اسے دوبارہ کردیں گے۔ مطلب یہ ہے کہ جس طرح ہم نے تخلیق اول کی ابتدا کی تھی (فناء کے بعد) اسی طرح ہم پھر اس کا اعادہ کریں گے (یعنی اسے پھر پیدا کردیں گے) ۔ کما۔ جیسے ۔ جس طرح۔ کاف تشبیہ کا ہے اور ما موصولہ۔ جملہ مابعد اس کا صلہ۔ وعدا علینا۔ وعدا مصدر منصوب جس کا فعل محذوف ہے مصدر کو فعل کی تاکید کے لئے لایا گیا ہے۔ علینا ای لازما علینا (یہ) وعدہ (پورا کرنا) ہم پر لازم ہے۔ یقینا ہم (ایسا) کرنے والے ہیں۔ یعنی یہ ایک وعدہ ہمارے ذمے ہے اور ہم اس کو ضرور پورا کرینگے۔
Top