Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 84
فَاسْتَجَبْنَا لَهٗ فَكَشَفْنَا مَا بِهٖ مِنْ ضُرٍّ وَّ اٰتَیْنٰهُ اَهْلَهٗ وَ مِثْلَهُمْ مَّعَهُمْ رَحْمَةً مِّنْ عِنْدِنَا وَ ذِكْرٰى لِلْعٰبِدِیْنَ
فَاسْتَجَبْنَاج : تو ہم نے قبول کرلی لَهٗ : اس کی فَكَشَفْنَا : پس ہم نے کھول دی مَا : جو بِهٖ : اس کو مِنْ ضُرٍّ : تکلیف وَّاٰتَيْنٰهُ : اور ہم نے دئیے اسے اَهْلَهٗ : اس کے گھر والے وَمِثْلَهُمْ : اور ان جیسے مَّعَهُمْ : ان کے ساتھ رَحْمَةً : رحمت (فرما کر) مِّنْ : سے عِنْدِنَا : اپنے پاس وَذِكْرٰي : اور نصیحت لِلْعٰبِدِيْنَ : عبادت کرنے والوں کے لیے
تو ہم نے ان کی دعا قبول کرلی اور جو ان کو تکلیف تھی وہ دور کردی اور ان کو بال بچے عطا فرمائے اور اپنی مہربانی سے ان کے ساتھ اتنے ہی اور (بخشے) اور عبادت کرنے والوں کے لئے یہ نصیحت ہے
(21:84) استجبنا لہ۔ ہم نے اس کی فریاد سن لی۔ ہم نے اس کی دعا قبول کرلی۔ استجابۃ (استفعال) مصدر۔ کشفنا۔ ماضی جمع متکلم۔ ہم نے دور کردیا۔ ہم نے ہٹادی۔ الکشف یہ کشفت (باب ضرب) الثوب عن الوجہ کا مصدر ہے جس کے معنی چہرہ وغیرہ سے پردہ ہٹانے کے ہیں۔ مجازا غم و اندوہ کے دور کرنے پر بھی بولا جاتا ہے اور جگہ قرآن مجید میں آیا ہے۔ فکشفنا عنک غطاءک (50:22) پس ہم نے تجھ پر سے پردہ اٹھا دیا۔ اور ان یمسسک اللہ بضر فلا کاشف لہ الا ھو (6:17) اور اگر خدا تم کو سختی پہنچائے تو اس کے سوا کوئی دوسرا دور کرنے والا نہیں ہے۔ واتینہ اھلہ۔ اور ہم نے عطا کئے اس کو اس کے گھر والے۔ اہلہ مضاف مضاف الیہ دونوں مل کر اتینا کا مفعول۔ رحمۃ۔ مفعول لہ اتیناکا۔ ذکری۔ ذکر یذکر کا مصدر ہے۔ نصیحت کرنا۔ ذکر کرنا۔ یاد۔ پند۔ موعظت ۔ نصیحت۔
Top