Anwar-ul-Bayan - Ash-Shu'araa : 36
قَالُوْۤا اَرْجِهْ وَ اَخَاهُ وَ ابْعَثْ فِی الْمَدَآئِنِ حٰشِرِیْنَۙ
قَالُوْٓا : وہ بولے اَرْجِهْ : مہلت دے اسے وَاَخَاهُ : اور اس کے بھائی کو وَابْعَثْ : اور بھیج فِي : میں الْمَدَآئِنِ : شہروں (جمع) حٰشِرِيْنَ : اکٹھا کرنے والے (نقیب)
انہوں نے کہا کہ اسکے اور اسکے بھائی (کے بارے) میں کچھ توقف کیجئے اور شہروں میں نقیب بھیج دیجئے
(26:36) ارجہ : ارج فعل امر واحد مذکر حاضر۔ ارجی یرجی ارجاء (افعال) ۔ الامر۔ کام کو مؤخر کرنا۔ کام کو ٹال دینا۔ ڈھیل دینا۔ رجی مادہ رجاء رجو ورجاۃ ورجاء ۃ مصدر ہیں۔ ثلاثی مجرد سے رجا یرجوا (باب نصر) بمعنی امید رکھنا ، امید کرنا۔ خوف کرنا۔ ہ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب ارجہ تو اس کو ڈھیل دے۔ اس ضمیر کا مرجع حضرت موسیٰ (علیہ السلام) ہیں۔ ابعث امر واحد مذکر حاضر تو بھیج، تو روانہ کر، بعث یبعث (فتح) بعث سے جس کے معنی کسی چیز کا اٹھا کھڑا کرنے اور روانہ کرنے ہے ہیں ۔ قرآن مجید میں روانہ کرنا اور اٹھا کھڑا کرنے ہر دو معنی میں آیا ہے۔ مثلاً فبعث اللہ غرابا (5:31) اس پر اللہ تعالیٰ نے ایک کوے کو بھیجا۔ اور یوم ابعث حیا (19:33) اور جس روز میں زندہ کرکے اٹھایا جاؤں گا۔ المدائن : مدینۃ کی جمع ۔ شہر۔ بستیاں۔ حشرین۔ اکٹھے کرنے والے۔ حشر سے اسم فاعل کا صیغہ جمع مذکر، ہر کارے
Top