Anwar-ul-Bayan - Al-Ankaboot : 39
وَ قَارُوْنَ وَ فِرْعَوْنَ وَ هَامٰنَ١۫ وَ لَقَدْ جَآءَهُمْ مُّوْسٰى بِالْبَیِّنٰتِ فَاسْتَكْبَرُوْا فِی الْاَرْضِ وَ مَا كَانُوْا سٰبِقِیْنَۚۖ
وَقَارُوْنَ : اور قارون وَ : اور فِرْعَوْنَ : فرعون وَهَامٰنَ : اور ہامان وَلَقَدْ جَآءَهُمْ : اور البتہ آئے ان کے پاس مُّوْسٰي : موسیٰ بِالْبَيِّنٰتِ : کھلی نشانیوں کے ساتھ فَاسْتَكْبَرُوْا : تو انہوں نے تکبر کیا فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَمَا كَانُوْا : اور وہ نہ تھے سٰبِقِيْنَ : بچ کر بھاگ نکلنے والے
اور قارون اور فرعون اور ہامان کو بھی (ہلاک کردیا) اور انکے پاس موسیٰ کھلی نشانیاں لے کر آئے تو وہ ملک میں مغرور ہوگئے اور وہ (ہمارے) قابو سے نکل جانے والے نہ تھے
(29:39) وقارون و فرعون وھامان معطوف علی عادا وثمودا۔ ای واھلکنا قارون و فرعون وھامان۔ قارون کو فرعون اور ہامان سے قبل لانے کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں :۔ (1) وہ ان سے قبل ہلاک ہوا۔ (2) وہ بظاہر حضرت موسیٰ پر ایمان لایا تھا اور تورات کا علم ان سے زیادہ رکھتا تھا۔ (3) وہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کا رشتہ دار ہونے کی وجہ سے زیادہ نزدیک تھا۔ جاء ہم میں ہم ضمیر جمع مذکر غائب قارون و فرعون و ہامان کی طرف راجع ہے ۔ یعنی حضرت موسیٰ (علیہ السلام) ان کے پاس واضح دلائل لائے۔ البینت : روشن دلائل۔ کھلی نشانیاں۔ فاستکبروا۔تعقیب کا ہے استکبروا ماضی کا صیغہ جمع مذکر غائب ہے استکبار (استفعال) مصدر انہوں نے گھمنڈ کیا۔ انہوں نے غرور کیا۔ الکبر و التکبر والاستکبار قریب قریب ایک ہی معنی رکھتے ہیں۔ کبر وہ حالت ہے جس کے سبب انسان اپنے آپ کو دوسروں سے بڑا خیال کرے۔ اور سب سے بڑا تکبر قبول حق سے انکار اور عبادت سے انحراف کرکے اللہ تعالیٰ پر تکبر کرنا ہے حدیث شریف میں ہے کہ الکبران تسفہ الحق وتغمص الناس۔ تکبر یہ ہے کہ تو حق کو جہالت تصور کرے اور لوگوں کو حقیر سمجھنے۔ فی الارض۔ زمین میں یا زمین پر۔ حالانکہ زمین پر رہنے والوں کو زیب نہیں دیتا یا ان کو سزاوار نہیں کہ حقیر شے سے پیدا ہونے والی حقیر شے حق سے اور عبادت خالق سماوات والارض سے انکار کرے۔ انہی معنوں میں اور جگہ بھی فی الارض مستعمل ہے۔ مثلاً تستکبرون فی الارض بغیر الحق (46:120) کہ تم زمین میں ناحق غرور کیا کرتے تھے۔ وما کانوا سابقین : ما کانوا فعل ناقص۔ سابقین خبر۔ سابقین : سابق کی جمع۔ سبق سے اسم فاعل جمع مذکر۔ آگے بڑھنے والے۔ سبقت لیجانے والے۔ یہاں وما کانوا سابقین کا مطلب ہے کہ وہ ہم سے بھاگ کر نہ نکل سکے۔ ہماری سزا سے بچ نہ سکے۔ یہاں ضمیر جمع مذکر غائب فرعون و ہامان و قارون کی طرف راجع ہے۔
Top