Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 41
فَاِمَّا نَذْهَبَنَّ بِكَ فَاِنَّا مِنْهُمْ مُّنْتَقِمُوْنَۙ
فَاِمَّا : پھر اگر نَذْهَبَنَّ : ہم لے جائیں بِكَ : تجھ کو فَاِنَّا : تو بیشک ہم مِنْهُمْ : ان سے مُّنْتَقِمُوْنَ : انتقام لینے والے ہیں
اگر ہم تم کو (وفات دے کر) اٹھا لیں تو ان لوگوں سے تو ہم انتقام لے کر رہیں گے
(43:41) فاما نذھبن بل : فاما اصل میں فاء عطف کی۔ ان شرطیہ اور ما زائدہ برائے تاکید سے مرکب ہے اس لئے نذھبن میں نون تاکید ثقیلہ لانا ضروری ہوا۔ جملہ شرط ہے۔ نذھبن مضارع تاکید بانون ثقیلہ جمع متکلم ۔ ذھب ب لے جانا۔ وفات دینا۔ پس اگر ہم آپ کو لے جائیں یعنی آپ کو وفات دیدیں۔ فانا منہم منتقمون۔ جواب شرط۔ تو پھر بھی ہم ان سے بدلہ لیں گے۔ منتقمون اسم فاعل جمع مذکر انتقام (افتعال) مصدر۔ بدلہ میں سزا دینے والے۔ انتقام لینے والے۔
Top