Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 50
فَلَمَّا كَشَفْنَا عَنْهُمُ الْعَذَابَ اِذَا هُمْ یَنْكُثُوْنَ
فَلَمَّا : پھر جب كَشَفْنَا : کھول دیا ہم نے عَنْهُمُ الْعَذَابَ : ان سے عذاب کو اِذَا هُمْ : تب وہ يَنْكُثُوْنَ : پھرجاتے تھے
سو جب ہم نے ان سے عذاب دور کردیا تو وہ عہد شکنی کرنے لگے
(43:50) فلما کشفنا عنھم العذاب اس سے قبل عبارت مقدرہ ہے تقدیر کلام یوں ہے : فدعانا یکشف العذاب فکشفناہ فلما کشفنا عنھم العذاب پس اس نے ہم سے عذاب کے دور کرنے کی دعا کی اور ہم نے اسے دور کردیا ۔ جب ہم نے ان سے عذاب دور کردیا تو ۔۔ کشفنا ماضی جمع متکلم ہم نے دور کردیا۔ ہم نے ہٹا دیا۔ کشف (باب ضرب) مصدر سے کھولنا۔ ظاہر کرنا۔ باب انفعال سے بھی اسی معنی میں آتا ہے۔ انکشاف کسی پوشیدہ بھید کا ظاہر ہونا۔ اذاہم : اذا مفاجاتیہ ہے۔ لو وہ۔ ینکثون ۔ مضارع جمع مذکر غائب نکث (باب نصر) مصدر۔ وہ توڑتے ہیں ۔ وہ توڑنے لگتے ہیں۔ یعنی پھر جونہی ہم نے ان سے عذاب دور کردیا تب ہی انہوں نے اپنا عہد توڑ دیا۔ اور جگہ قرآن مجید میں ہے فمن نکث فانما ینکث علی نفسہ (48:10) پھر جو عہد توڑے تو عہد توڑنے کا نقصان اسی کو ہے۔
Top