Anwar-ul-Bayan - Al-Hujuraat : 15
اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ ثُمَّ لَمْ یَرْتَابُوْا وَ جٰهَدُوْا بِاَمْوَالِهِمْ وَ اَنْفُسِهِمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ اُولٰٓئِكَ هُمُ الصّٰدِقُوْنَ
اِنَّمَا : اسکے سوا نہیں الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن (جمع) الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے بِاللّٰهِ : اللہ پر وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کا رسول ثُمَّ : پھر لَمْ يَرْتَابُوْا : نہ پڑے شک میں وہ وَجٰهَدُوْا : اور انہوں نے جہاد کیا بِاَمْوَالِهِمْ : اپنے مالوں سے وَاَنْفُسِهِمْ : اور اپنی جانوں سے فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۭ : اللہ کی راہ میں اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ هُمُ : وہ الصّٰدِقُوْنَ : سچے
مومن تو وہ ہیں جو خدا اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر شک میں نہ پڑے اور خدا کی راہ میں مال اور جان سے لڑے یہی لوگ (ایمان کے) سچے ہیں
(49:15) ثم لم یرتابوا : ثم تراخی زمانی کے لئے ہے۔ پھر ازاں بعد لم یرتابوا۔ مضارع نفی جحد بلم۔ جمع مذکر غائب اریتاب (افتعال) مصدر۔ وہ شک میں نہ پڑے۔ جھدوا۔ ماضی جمع مذکر غائب۔ مجاھدۃ (مفاعلۃ) مصدر۔ انہوں نے جہاد کیا۔ جہاد کا مفعول مقدر ہے۔ مفعولہ مقدر۔ ای العدو او النفس والھوی۔ یعنی دشمن۔ یا نفس اور خواہشات۔ اولئک۔ اسم اشارہ۔ جمع مذکر۔ جو مذکورہ بالا اوصاف سے متصف ہیں۔ الصدقون۔ اسم فاعل کا صیغہ جمع مذکر۔ صادق کی جمع بحالت رفع۔ صدق سے۔ سچ بولنے والے۔ سچے مرد۔ دعوائے ایمان میں سچے۔
Top