Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 32
قَالُوْۤا اِنَّاۤ اُرْسِلْنَاۤ اِلٰى قَوْمٍ مُّجْرِمِیْنَۙ
قَالُوْٓا : انہوں نے کہا اِنَّآ : بیشک ہم اُرْسِلْنَآ : بھیجے گئے ہم اِلٰى : طرف قَوْمٍ مُّجْرِمِيْنَ : مجرم قوم کے
انہوں نے کہا کہ ہم گنہگاروں کی طرف بھیجے گئے ہیں
(51:32) ارسلنا۔ ماضی مجہول جمع متکلم۔ ارسال (افعال) مصدر۔ ہم بھیجے گئے ہیں ۔ قوم مجرمین۔ موصوف وصفت۔ مجرمین اسم فاعل جمع مذکر، مجرم ، گنہگار، جرائم پیشہ لوگ، مراد حضرت لوط کی قوم ہے، جو ایسے گندے افعال میں مبتلا تھے کہ اس سے پہلے کسی نے بھی ایسے گندے عمل نہیں کئے تھے۔ یہ لوگ لواطت کے بانی تھے۔ راہزن اور لٹیرے تھے اور مجمع عام کے روبرو بےحیائی کے کام کرتے تھے۔
Top