Anwar-ul-Bayan - Adh-Dhaariyat : 3
فَالْجٰرِیٰتِ یُسْرًاۙ
فَالْجٰرِيٰتِ : لیکر چلنے والی يُسْرًا : نرمی سے
پھر آہستہ آہستہ چلتی ہیں
(51:3) فالجریت یسرا۔ اس کا عطف بھی الذریت پر ہے الجریت چلنے والیاں جزی باب ضرب مصدر سے اسم فاعل کا صیغہ جمع مؤنث۔ چلنے والیاں۔ پانی کی طرح آرام سے چلنے والیاں۔ اکثر اہل علم نے اس سے مراد کشتیاں ہی لیا ہے ۔ یسرا منصوب بوجہ مصدر محذوف کی صفت کے ہے تقدیر یوں ہے جزیا ذا یسر۔ آرام سے سہل سہل چلتا ۔ الجریت یسرا ای السفن تجری فی الماء جریا سھلا۔ کشتیاں جو پانی میں سہل سہل چلتی ہیں۔ الجریت یسرا ۔ اور قسم ہے کشتیوں کی جو ۔۔
Top