Anwar-ul-Bayan - An-Najm : 59
اَفَمِنْ هٰذَا الْحَدِیْثِ تَعْجَبُوْنَۙ
اَفَمِنْ ھٰذَا : کیا بھلا اس الْحَدِيْثِ : بات سے تَعْجَبُوْنَ : تم تعجب کرتے ہو
(اے منکرین خدا) کیا تم اس کلام سے تعجب کرتے ہو
(53:59) افمن : استفہام انکاری ہے۔ ا استفہامیہحرف عطف، اس کا عطف محذوف پر ہے۔ من حرف جار۔ یا افمن سوال بطور زجر ہے۔ ھذا الحدیث : ای القران ھذا اسم اشارہ الحدیث (بات ، کلام) مشار الیہ۔ اشارہ اور مشار الیہ مل کر مجرور۔ من حرف جر۔ من ھذا الحدیث یہ قرآن اور اس کی تعلیمات۔ تعجبون : مضارع جمع مذکر حاضر، عجب (باب سمع) مصدر۔ تم تعجب کرتے ہو ۔ تم اچنبھا کرتے ہو۔ افمن ھذا الحدیث تعجبون : کیا تم اس قرآن وحی الٰہی ، کلام الٰہی سے اور اس میں مشمولہ پندو نصائح سے انکار کرتے ہوئے تعجب کرتے ہو ۔ (تعجبون انکارا۔ دوح المعانی)
Top