Anwar-ul-Bayan - Ar-Rahmaan : 46
وَ لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِۚ
وَلِمَنْ خَافَ : اور واسطے اس کے جو ڈرے مَقَامَ رَبِّهٖ : اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے سے جَنَّتٰنِ : دو باغ ہیں
اور جو شخص اپنے پروردگار کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا اسکے لئے دو باغ ہیں
(55:46) ولمن خاف۔ واؤ عاطفہ لام استحقاق کا ہے۔ من موصولہ ۔ اور اس کے لئے ہے جو ڈرا۔ مقام مصدر میمی بمعنی کھڑا ہونا۔ اس صورت میں اس کے دو مفہوم ہوں گے۔:۔ (1) یہ کہ جو لوگ ہر وقت اس بات سے خوف زدہ رہتے ہیں کہ ان کا رب ان کی نگرانی کر رہا ہے وہ ان کے افعال و اقوال سے پوری طرح باخبر ہے وہ ڈرتے ہیں کہ کوئی ایسی بھول نہ ہوجائے جس کے باعث ان کا رب ان سے ناراض ہوجائے۔ (2) یہ کہ وہ لوگ جو اپنے رب کی جناب میں کھڑے ہونے سے ہر وقت ڈرتے رہتے ہیں۔ اگر مقام اسم ظرف لیا جائے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ :۔ وہ لوگ جو اس جگہ سے ہر وقت خائف ولرزاں رہتے ہیں جہاں کھڑا کرکے ان سے حساب لیا جائے گا۔ جنتان : دو جنتیں اور یہ مبتدا ہے لمن خاف اس کی خبر۔
Top