Anwar-ul-Bayan - Ar-Rahmaan : 60
هَلْ جَزَآءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُۚ
هَلْ : کیا جَزَآءُ : بدلہ ہے الْاِحْسَانِ : احسن کا اِلَّا الْاِحْسَانُ : سوائے احسان کے (کچھ اور ہے ؟ )
نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا کچھ نہیں ہے
(55:60) ہل۔ حرف استفہام ہے۔ الا سے پہلے آئے تو ما نافیہ کے معنی دیتا ہے۔ ترجمہ آیت از مولانا فتح محمد جالندھری۔ نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا کچھ نہیں۔ یا استفہام انکاری کے طور پر۔ جیسے نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا کچھ اور کیا ہے (تفسیر حقانی) جزاء الاحسان : مضاف مضاف الیہ ۔ نیکی کا بدلہ۔ الاحسان نیکی کرنا۔ افعال کے وزن پر احسان مصدر ہے۔ اس کے دو معنی ہیں۔ (1) غیر کے ساتھ بھلائی کرنا۔ (2) کسی اچھی بات کا معلوم کرنا۔ اور نیک کام کا انجام دینا۔ صاحب تفسیر مظہری لکھتے ہیں :۔ یعنی دنیا میں نیک کام کرنے کا آخرت میں بدلہ اچھا ہی ہوگا۔ بغوی نے حضرت انس ؓ کی روایت سے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے آیت ہل جزاء الاحسان ۔۔ تلاوت فرمائی۔ پھر ارشاد فرمایا :۔ جانتے ہو کہ تمہارے رب نے کیا ارشاد فرمایا ہے۔ صحابہ کرام نے عرض کیا کہ اللہ اور اللہ کے رسول ہی بخوبی واقف ہیں۔ فرمایا :۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :۔ جس کو میں نے توحید کی نعمت عطا کی اس کا بدلہ سوائے جنت کے اور کچھ نہیں ہے۔ روح المعانی میں بھی احسان سے مراد التوحید ہی لیا ہے۔ لکھتے ہیں وقیل المراد ما جزاء التوحید الا الجنۃ توحید کا بدلہ سوائے جنت کے اور کچھ نہیں ہے۔
Top