Anwar-ul-Bayan - Al-Haaqqa : 20
اِنِّیْ ظَنَنْتُ اَنِّیْ مُلٰقٍ حِسَابِیَهْۚ
اِنِّىْ : بیشک میں ظَنَنْتُ : میں یقین رکھتا تھا اَنِّىْ : کہ بیشک میں مُلٰقٍ : ملاقات کرنے والا ہوں حِسَابِيَهْ : اپنے حساب سے
مجھے یقین تھا کہ مجھ کو میرا حساب (کتاب) ضرور ملے گا
(69:20) ظننت ماضی واحد متکلم ظن (باب نصر) مصدر۔ میں نے یقین کیا۔ میں نے جانا۔ انی : بیشک میں۔ ان حرف مشبہ بالفعل اور ی ضمیر واحد متکلم سے مرکب ہے۔ انی : بیشک میں ۔ ان ھرف مشبہ بالفعل اور ی ضمیر واحد متکلم سے مرکب ہے۔ ملاق : ملاقاۃ (مفاعلۃ) مصدر سے ۔ اسم فاعل کا صیغہ واحد مذکر ہے اصل میں ملاقی تھا۔ پہنچنے والا۔ پانے والا۔ مضاف حسابیہ : حسابی مضاف ، مضاف الیہ مل کر مضاف الیہ۔ میرا حساب ۃ وقف کی ہے ملاحظہ ہو کتبیہ : آیت 69:19 متذکرۃ الصدر۔ ملاق حسابیہ : اپنے حساب کو، (یعنی اپنے اعمال کی سزا و جزائ) پالینے والا۔
Top