Ashraf-ul-Hawashi - Al-Israa : 31
وَ لَا تَقْتُلُوْۤا اَوْلَادَكُمْ خَشْیَةَ اِمْلَاقٍ١ؕ نَحْنُ نَرْزُقُهُمْ وَ اِیَّاكُمْ١ؕ اِنَّ قَتْلَهُمْ كَانَ خِطْاً كَبِیْرًا
وَلَا تَقْتُلُوْٓا : اور نہ قتل کرو تم اَوْلَادَكُمْ : اپنی اولاد خَشْيَةَ : ڈر اِمْلَاقٍ : مفلسی نَحْنُ : ہم نَرْزُقُهُمْ : ہم رزق دیتے ہیں انہیں وَاِيَّاكُمْ : اور تم کو اِنَّ : بیشک قَتْلَهُمْ : ان کا قتل كَانَ : ہے خِطْاً كَبِيْرًا : گناہ بڑا
اور محتاجی (افلاس) کے ڈر سے اپنے بچوں کو مار نہ ڈالو13 ہم ان کو اور تم کو دونوں کو روزی دیتی ہیں کچھ روزی تمہارے ذمے نہیں ہے) بیشک ان کا مار ڈالنا بڑا گنا ہے14
13 چاہے نہیں زندہ دفن کر کے جیسا کہ زمانہ جاہلیت میں بعض عرب قبائل کیا کرتے تھے اور چاہے ایسے مصنوعی طریقہ اختیار کر کے ان کی پیدائش کو ہی روک دیا جائے جیسا کہ منصوبہ بندی اور برتھ کنٹرول کو یہ بھی خشیتہ املا کے پیش نظر وادخفی کی ایک صورت ہے۔14 یعنی قطع نظر اس سے کہ رازق سب کا اللہ تعالیٰ ہے یہ فعل بذات خود بہت بڑا گناہ بھی ہے۔
Top