Tafseer-e-Saadi - Adh-Dhaariyat : 51
قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ یُبَیِّنْ لَّنَا مَا لَوْنُهَا١ؕ قَالَ اِنَّهٗ یَقُوْلُ اِنَّهَا بَقَرَةٌ صَفْرَآءُ١ۙ فَاقِعٌ لَّوْنُهَا تَسُرُّ النّٰظِرِیْنَ
قَالُوْا : انہوں نے کہا ادْعُ : دعا کریں لَنَا : ہمارے لیے رَبَّکَ : اپنارب يُبَيِّنْ ۔ لَنَا : وہ بتلا دے ۔ ہمیں مَا ۔ لَوْنُهَا : کیسا۔ اس کا رنگ قَالَ : اس نے کہا اِنَّهٗ : بیشک وہ يَقُوْلُ : فرماتا ہے اِنَّهَا : کہ وہ بَقَرَةٌ : ایک گائے صَفْرَآءُ : زرد رنگ فَاقِعٌ : گہرا لَوْنُهَا : اس کا رنگ تَسُرُّ : اچھی لگتی النَّاظِرِیْنَ : دیکھنے والے
اور ثمود کو بھی غرض کسی کو باقی نہ چھوڑا
(وَثَمُوْدَا۟) اور ثمود کو (ہلاک کیا) ۔ یہ حضرت صالح کی قوم تھی اللہ تبارک وتعالی نے حضرت صالح کو ثمود کی طرف مبعوث کیا مگر انہوں نے آپ کو جھٹلایا۔ اللہ نے معجز کے طور پر ان کی طرف اونٹنی بھیجی مگر انہوں نے اس کو ہلاک کرڈالا اور حضرت صالح کو جھٹلایا پس اس کی پاداش میں اللہ نے ان کو تباہ برباد کردیا۔ (فما ابقی) اور ان میں سے ایک کو بھی باقی نہ رکھا بلکہ ان کے آخری آدمی تک کو ہلاک کردیا۔
Top