Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 87
ذٰلِكَ هُدَى اللّٰهِ یَهْدِیْ بِهٖ مَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ١ؕ وَ لَوْ اَشْرَكُوْا لَحَبِطَ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
ذٰلِكَ : یہ هُدَى : رہنمائی اللّٰهِ : اللہ يَهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے بِهٖ : اس سے مَنْ يَّشَآءُ : جسے چاہے مِنْ : سے عِبَادِهٖ : اپنے بندے وَلَوْ : اور اگر اَشْرَكُوْا : وہ شرک کرتے لَحَبِطَ : تو ضائع ہوجاتے عَنْهُمْ : ان سے مَّا : جو کچھ كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
اور ان کے کچھ باپ دادوں اور کچھ اولاد اور کچھ بھائیوں کو، اور ہم نے ان کو چن لیا اور ان کو ہدایت دی سیدھے راستے کی طرف۔
پھر فرمایا (وَ مِنْ اٰبَآءِھِمْ وَ ذُرِّیّٰتِھِمْ وَ اِخْوَانِھِمْ ) یعنی اوپر جن حضرات کا ذکر ہوا ان کے آباء اور ان کی ذریتوں اور ان کے بھائیوں میں سے بھی بہت سوں کو ہدایت ہوئی۔ یہ معنی اس صورت میں ہے جبکہ ھَدَیْنَ محذوف مانا جائے اور فَضَّلْنَا سے بھی متعلق ہوسکتا ہے جس کا معنی یہ ہوگا کہ ان حضرات کے آباء اور ذریات اور اخوان میں سے بھی بہت سوں کو فصیلت دی۔ قال صاحب الروح و من ابتدائیۃ و المفعول محذوف ای و ھدینا من اٰباءھم وابناءِ ھم و اخوانھم جماعات کثیرۃ او معطوف علی کلافضلنا و من تبعیضیۃ أی فضلنا بعض اٰباءِ ھم الخ پھر فرمایا (وَ اجْتَبَبْنٰھُمْ وَ ھَدَیْنٰھُمْ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ ) (اور ہم نے ان کو چن لیا اور ان کو ہدایت دی) اس میں مضمون سابق کی تقریر اور تاکید ہے۔
Top