Tadabbur-e-Quran - At-Tawba : 39
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ وَهَبَ لِیْ عَلَى الْكِبَرِ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ١ؕ اِنَّ رَبِّیْ لَسَمِیْعُ الدُّعَآءِ
اَلْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کیلئے الَّذِيْ : وہ جو جس وَهَبَ لِيْ : بخشا مجھے عَلَي : پر۔ میں الْكِبَرِ : بڑھاپا اِسْمٰعِيْلَ : اسمعیل وَاِسْحٰقَ : اور اسحق اِنَّ : بیشک رَبِّيْ : میرا رب لَسَمِيْعُ : البتہ سننے والا الدُّعَآءِ : دعا
شکر ہے اس اللہ کے لیے جس نے مجھے بڑھاپے میں اسمعیل اور اسحاق عطا فرمائے۔ بیشک میرا رب دعا کا سننے والا ہے
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ وَهَبَ لِيْ عَلَي الْكِبَرِ اِسْمٰعِيْلَ وَاِسْحٰقَ ۭ اِنَّ رَبِّيْ لَسَمِيْعُ الدُّعَاۗءِ۔ یہ اپنی دعا کے حق میں اللہ تعالیٰ کے پچھلے عظیم احسانات کا حوالہ دے کر گویا سفارش بہم پہنچائی ہے۔ مطلب یہ ہے کہ جس پروردگار نے مجھے بڑھاپے میں اسمعیل و اسحاق عطا فرمائے، میں اس سے یہی امید رکھتا ہوں کہ جس طرح اس نے ان کے باب میں میری دعا کو قبولیت سے نوازا اسی طرح میری اس دعا کو بھی شرف قبول بخشے گا۔ میں اس سے مانگ کر کبھی محروم نہیں ہوا ہوں۔
Top