Tafseer-e-Baghwi - Aal-i-Imraan : 71
یٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَلْبِسُوْنَ الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَكْتُمُوْنَ الْحَقَّ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۠   ۧ
يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ : اے اہل کتاب لِمَ : کیوں تَلْبِسُوْنَ : تم ملاتے ہو الْحَقَّ : سچ بِالْبَاطِلِ : جھوٹ وَتَكْتُمُوْنَ : اور تم چھپاتے ہو الْحَقَّ : حق وَاَنْتُمْ : حالانکہ تم تَعْلَمُوْنَ : جانتے ھو
اے اہل کتاب تم سچ کو جھوٹ کے ساتھ خلط ملط کیوں کرتے ہو اور حق کو کیوں چھپاتے ہو ؟ اور تم جانتے بھی ہو
71۔ (آیت)” یاھل الکتاب لم تلبسون الحق بالباطل “۔ تم اسلام کے ساتھ یہودیت اور نصرانیت کو کیوں ملاتے ہو ، بعض نے کہا کہ اپنے ایمان کے ساتھ عیسیٰ (علیہ السلام) کے ایمان کو کیوں ملاتے ہو ، محمد ﷺ کے اوپر ایمان لانے کے انکار کے ساتھ ، عیسیٰ (علیہ السلام) کا دین حق تھا اور آپ ﷺ کا انکار باطل تھا ۔ بعض نے کہا کہ موسیٰ (علیہ السلام) پر نازل شدہ تورات کی آیات کے ساتھ اپنی طرف سے لکھے ہوئے باطل کو ملا دیتے ہو (آیت)” وتکتمون الحق وانتم تعلمون “۔ کہ محمد ﷺ اور آپ کا دین حق ہے ۔
Top