Tafseer-e-Baghwi - Az-Zukhruf : 82
سُبْحٰنَ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا یَصِفُوْنَ
سُبْحٰنَ : پاک ہے رَبِّ السَّمٰوٰتِ : رب آسمانوں کا وَالْاَرْضِ : اور زمین کا رَبِّ الْعَرْشِ : رب عرش کا عَمَّا يَصِفُوْنَ : اس سے جو وہ بیان کرتے ہیں
کہہ دو کہ اگر خدا کے اولاد ہو تو میں (سب سے) پہلے (اس کی) عبادت کرنے والا ہوں
81، قل ان کان للرحمن ولدفانا اول العابدین، یعنی اگر تمہارے گمان کے مطابق رحمن کی اولادہوتی تو میں پہلا شخص ہوتا جو اس کی عبادت کرتا کہ وہ تنہا ہے نہ اس کا کوئی شریک ہے اور نہ کوئی اولاد۔ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں، ان کان، یعنی رحمن کی اولاد نہیں ہے کہ میں اس کی پہلے عبادت کروں اور وہ اس کے گواہ ہوں۔ انہوں نے، ان، کو حجد (انکار) کے معنی میں کردیا اور سدی (رح) فرماتے ہیں کہ اس کا معنی یہ ہے کہ اگر رحمن کی اولاد ہوتی تو میں پہلاشخص ہوتا جو اس کی عبادت کرتا لیکن اس کی کوئی اولاد نہیں ہے اور کہا گیا ہے کہ عابدین، انفینا، کے معنی میں ہے یعنی جو تم نے کہا ہے اس کا پہلا انکار کرنے والا اور کہا گیا ہے کہ اس کا معنی یہ ہے کہ میں پہلا وہ شخص ہوں جو رحمن کے لے غصہ ہوا۔ اس بات سے کہ کہاجائے کہ اس کی اولاد ہے۔ کہاجاتا ہے عبد یعبدجب کوئی بندہ غصہ ہوجائے۔
Top