Tafseer-e-Baghwi - Adh-Dhaariyat : 58
اِنَّ اللّٰهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِیْنُ
اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ تعالیٰ هُوَ الرَّزَّاقُ : وہی رزاق ہے ذُو الْقُوَّةِ : قوت والا ہے الْمَتِيْنُ : زبردست ہے
میں ان سے طالب رزق نہیں، اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ مجھے (کھانا) کھلائیں
57 ۔” ماارید منھم من رزق “ یعنی وہ میری مخلوق میں سے کسی کو رزق دیں اور یہ کہ وہ خود کو رزق دیں۔ ” وماارید ان یطعمون “ یعنی وہ میری مخلوق میں سے کسی کو کھانا کھلائیں۔ اطعام کی نسبت اپنی طرف کی ہے اس لئے کہ خلق اللہ کا کنبہ ہے اور جو جو کسی کے کنبہ کو کھانا کھلائے تو اس نے اس کو کھانا کھلایا۔ جیسا کہ حدیث میں آیا ہے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اے ابن آدم ! میں تجھ سے کھانا مانگا تونے مجھے کھانا نہیں کھلایا۔ یعنی تونے میرے بندوں کو کھانا نہیں کھلایا۔ پھر بیان کیا کہ رزق دینے والا وہی اللہ ہے نہ کہ اس کا غیر۔ پس فرمایا :
Top