Tafseer-e-Baghwi - Ar-Rahmaan : 25
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ۠   ۧ
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ : تو ساتھ کون سی نعمتوں کے رَبِّكُمَا : اپنے رب کی تم دونوں تُكَذِّبٰنِ : تم دونوں جھٹلاؤ گے
اور جہاز بھی اسی کے ہیں جو دریا میں پہاڑوں کی طرح اونچے کھڑے ہوتے ہیں
24 ۔” ولہ الجوار “ بڑی کشتیاں ” المنشئات “ حمزہ اور ابوبکر رحمہما اللہ نے ” المنشئات “ شین کی زیر کے ساتھ پڑھا ہے یعنی ” المنشئات السیر “ یعنی جنہوں نے چلنے کی ابتداء کی اور دیگر حضرات شین کے زبر کے ساتھ پڑھا ہے۔ یعنی اٹھائی ہوئیں جن کی لکڑیاں ایک دوسرے کے اوپر اٹھائی گئی ہوں اور کہا گیا وہ کشتی جس کا بادبان بلند کیا گیا ہو اور جس کا بادبان بلند نہ کیا گیا ہو وہ ” منشئات “ میں سے نہیں ہے اور کہا گیا ہے جو تابع کی گئی ہیں۔ ” فی البحر کالاعلام “ پہاڑوں کی طرح علم کی جمع ہے اور وہ لمبا پہاڑ۔ کشتی کو سمندر میں خشکی کے پہاثوں کے ساتھ تشبیہ دی گئی ہے۔
Top